سیف اللہ رودینی 11 سال سے لاپتہ ،اہل خانہ تاحال بے خبر کہ وہ کہاں اور کس حالت میں ہیں ، سمی دین بلوچ

کوئٹہ (مانیٹرنگ ڈیسک)بلوچ یکجہتی کمیٹی کے رہنماء بلوچ انسانی حقوق کی کارکن سمی بلوچ نے اپنی سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا کہ سوراب سے تعلق رکھنے والے سیف اللہ رودینی کی جبری گمشدگی کو گیارہ سال کا طویل عرصہ بیت چکا ہے، اور ان کے اہل خانہ تاحال بے خبر ہیں کہ وہ کہاں اور کس حالت میں ہیں اس دوران ان کی زندگی اور سلامتی کے حوالے سے کوئی اطلاع نہ ملنا اہل خانہ کے لیے ایک نہ ختم ہونے والا عذاب بن چکا ہے۔ بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کا مسئلہ ایک سنگین انسانی حقوق کا بحران بن چکا ہے۔ ہزاروں خاندان اپنے پیاروں کی تلاش میں برسوں سے سرگرداں ہیں، اور وقت گزرنے کے ساتھ ان کی امیدیں دم توڑ رہی ہیں۔ متاثرہ خاندان انصاف اور جوابدہی کے منتظر ہیں، مگر ریاستی ادارے اور حکومت وقت اس مسئلے کی سنگینی کو نظرانداز کرکے حقیقت کو ہی جھٹلا رہے ہیں۔ ایسے میں متاثرہ خاندان انصاف اور مسئلے کے حل کی امید آخر کس سے لگائیں؟

اپنا تبصرہ بھیجیں