ایسا لگتا ہے وفاق نے سندھ کو نقشے سے الگ کردیا ہے، ترجمان سندھ حکومت

سکھر(آئی این پی )سندھ حکومت کے ترجمان اور میئر سکھر ارسلان اسلام شیخ نے کہا کہ وفاق نے سندھ کو نقشے سے الگ کیا ہوا ہے ۔وزیر اعظم سے گزارش ہے اپنا نظام درست کریں، سندھ کے ساتھ زیادتی کی جا رہی ہے۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کو وفاقی حکومت سے بہت سارے اختلافات ہیں، پوری پاکستانی قوم معیشت کے باعث پریشان ہے، بجلی کے بلوں پر خودکشیاں ہوئی، وفاق پاکستان پر رحم کرے۔ارسلان اسلام نے کہا کہ سکھر میں سیبکو اور حیدرآباد میں حیسکو کراچی میں کے الیکٹرک ہے، سیبکو میں دس اضلاع آتے ہیں پینسٹھ سے زائد اضلاع آتے ہے، سیبکو کے ایک اضلاع میں باون کروڑ کی خرد برد ہوئی ہے، پینتیس ارب روپے کی کرپشن سیبکو میں ہوئی۔ان کا کہنا تھا کہ لوگوں کو مہنگی بجلی دی جا رہی ہے، سندھ حکومت نے ایف آئی اے کو خط لکھا، محکمہ انرجی نے سکھر میں سیپکو کے متعلق ایف آئی اے سے انکوائری کروائی۔میئر سکھر نے کہا کہ سیپکو بوگس یونٹ لگا کر کرپشن کر رہا ہے، سیپکو میں اکاون کروڑ روپوں کی کرپشن کی گئی، کے الیکٹرک نے فائدہ پہنچانے کے بجائے ایکسٹرا فیول چارجز لگائے۔ ارسلان اسلام نے یہ بھی کہا کہ سندھ کے مختلف شہروں میں ہم نے سولر لائٹس لگائی، سوا مہینے سے سکھر اور دیگر شہر اندھیروں میں ڈوبے ہوئے ہیں، پیپلز پارٹی عوام کے ساتھ زیادتی میں چپ نہیں بیٹھے گی۔انہوں نے کہا کہ تھر کا دورہ کریں تو اندازہ ہوگا کہ پیپلز پارٹی سب سے سستی بجلی بنانے جا رہی ہے، چیئرمین پیپلز پارٹی کے کہنے پر لوگوں کو مفت بجلی بھی دی جا رہی ہے، اس کے علاوہ گیس کا مسئلہ سندھ میں بڑھتا جا رہا ہے۔میئر سکھر نے کہا کہ آئین پاکستان کا آرٹیکل 158 کے مطابق گیس جہاں پروڈیوس ہوتی ہے پہلے وہاں کی مانگ پوری کی جاتی ہے، گیس سندھ سے نکلنے کے باوجود سندھ کو نہیں ملتی۔ان کا کہنا تھا کہ آئین کی خلاف ورزی اور صارفین کے ساتھ زیادتی ہے، ہم نے لوگوں کو فائدہ پہچانے کے لیے سولر پروگرامز شروع کیے، وزیر اعظم اور وزیر انرجی معاملات درست کریں، جو لوگ بجلی کی قیمتیں برداشت نہیں کرسکتے ان کو سندھ حکومت سولر دے گی۔انہوں نے کہا کہ سکھر سندھ کا تیسرا بڑا شہر ہے اور وہاں ایک لاکھ ہزار بوگس یونٹس چارج کیے جا رہے ہیں،ہمارے بچے صبح ناشتہ کیے بغیر اسکولوں جاتے ہیں، شب برات میں بھی تین دن تک سکھر کے شہریوں کو بجلی نہیں ملی، وفاق کو سپورٹ کرتے ہیں اس کا مطلب یہ نہیں کہ خاموش رہیں۔ارسلان اسلام کا یہ بھی کہنا تھا کہ سندھ میں افسوسناک حادثہ ہوا، سہون میں حادثے کی بنیادی وجہ تباہ حال روڈ ہیں، حادثات روزانہ کی بنیادوں پر ہو رہے ہیں، وفاق نے سندھ کو نقشے سے الگ کیا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وفاق کو سندھ کے وسیع تر مفاد میں سپورٹ کیا، سندھ ہمیشہ قربانیاں دیتا رہا، وزیر اعظم سے اپیل ہے دوسرے صوبوں پر بھی نظر کرم کی جائے۔ان کا کہنا تھا کہ دعا ہے چاچا بھتیجی کی جوڑی سلامت رہے، عوام پوچھتی ہے سندھ کا موٹر وے سندھ حکومت کیوں نہیں بنا رہی، وفاقی حکومت نے پورے پاکستان میں موٹر وے قائم کر دئیے، حیدر آباد یا سکھر کی بات آتی ہے تو موٹر وے منصوبہ تاخیر کا شکار ہو جاتا ہے۔میئر سکھر نے کہا کہ شاہراہ شہید ذوالفقار علی بھٹو میں پیپلز پارٹی نے مثالی کام کیا، ہماری آئینی ضروریات کو پورا کیا جائے، وزیراعظم کو ریاست کے لیے والدہ کا کردار ادا کرنا چاہیے، آئین کے مطابق یہ اجلاس ہر نوے دن کے بعد ہونا چاہیے۔ارسلان اسلام کہا کہ وفاقی حکومت آئینی تقاضوں کو پورا کرے، پیپلز پارٹی نے ملکی مفاد میں وفاقی حکومت کو ہمیشہ سپورٹ کیا ہے، پیکا ایکٹ لاگو ہونے سے پیپلز پارٹی اپنی آواز نہیں روکے گی، پیپلز پارٹی ہمیشہ عوام کے مسائل پر آواز اٹھاتی آئی ہے اور آگے بھی اٹھائے گی۔انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کوڑوں سے نہیں ڈری پیکا ایکٹ سے کیا ڈرے گی، سیبکو حیسکو اور کے الیکٹرک بجلی چور ہے ، عوام کا خون چوس رہی ہے، عوام پر بوجھ ڈالا جا رہا ہے، ہمارے مطالبات کو 48 گھنٹوں میں پورا کیا جائے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت سندھ وفاق پر دبائوکے بجائے آئین کے تحت عوام کے لیے حقوق مانگ رہی ہے، پیپلز پارٹی نے آئین کی حفاظت کے لیے آئینی عہدے قبول کیے، پیپلز پارٹی ایگریکلچر ٹیکس کے خلاف ہے، پیکا ایکٹ کی کافی شقوں کے خلاف ہیں، لیکن معاشی صورتحال خراب ہے۔