سندھ کو زیادہ پانی دینے سے کسانوں میں بے چینی بڑھ رہی ہے، پنجاب حکومت کا ارسا کو خط

لاہور (انتخاب نیوز) پنجاب حکومت نے پانی کی تقسیم پر انڈس ریور سسٹم اتھارٹی (ارسا) کو خط لکھ دیا، جس میں کہا گیا ہے کہ ربیع کی فصلوں کے لیے پانی کی مجموعی طور پر 16 فیصد کمی تھی۔ پنجاب حکومت کے خط میں کہا گیا ہے کہ سندھ کو 19 اور پنجاب کو 22 فیصد کم پانی دیا گیا۔ پنجاب کے ارسا کو لکھے گئے خط میں کہا گیا کہ خریف کی فصلوں کے لیے پانی کی 43 فیصد کمی ہے، اس میں بھی پنجاب کے حصے کا پانی زیادہ اور سندھ کا کم روکا جا رہا ہے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ پنجاب کو حصے سے کم اور سندھ کو زیادہ پانی دینے سے کسانوں میں بے چینی بڑھ رہی ہے۔ دوسری جانب سندھ حکومت نے پانی کی تقسیم پر پنجاب حکومت کی جانب سے ارسا کو لکھے گئے خط کو مسترد کر دیا۔ صوبائی وزیر آبپاشی سندھ جام خان شورو نے ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ کو 1991 کے آبی معاہدے کے تحت اس کے حصے کا پانی دیا جائے، سندھ کی نہروں کو اپریل کے 10 دنوں میں 62 فیصد پانی کی قلت کا سامنا رہا، پنجاب کی نہروں کو 54 فیصد پانی کی قلت برداشت کرنی پڑی۔ انہوں نے کہا کہ آبی معاہدے کے تحت تمام صوبوں کو مساوی قلت برداشت کرنی ہے۔ جام خان شورو نے کہا کہ سندھ میں اس وقت کپاس اور چاول کی کاشت ہونی چاہیے، ہم صرف پینےکا پانی دے پا رہے ہیں، اس وقت پنجاب میں گندم کی کٹائی کی جارہی ہے۔