صحافی عزیز میمن قتل کیس کی تحقیقات میں اہم پیشرفت،عدالتی حکم پر قبر کشائی

سکھر: سندھ کے ضلع سکھر کے علاقے محراب پور میں قتل ہونے والے صحافی عزیز میمن کی عدالتی حکم پر قبر کشائی کی گئی۔رپورٹ کے مطابق عدالتی حکم پر سینئر ڈاکٹرز اور ورثا اور تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کی موجودگی میں صحافی کی قبر کشائی کی گئی جس کے بعد ڈاکٹرز نے مقتول کے جسم کے مختلف حصوں کے نمونے حاصل کیے۔جے آئی ٹی کے مطابق قبر کشائی کے بعد مقتول کا ایکسرے اور پوسٹ مارٹم کیا گیا، ڈاکٹرز نے جو نمونے حاصل کیے ان کو دوبارہ کیمیکل لیب سے ٹیسٹ کرایا جائے گا۔یاد رہے کہ 13 مارچ کو جے آئی ٹی کی استدعا پر عدالت نے صحافی عزیز میمن کی قبر کشائی کا حکم دیا تھا، تحقیقاتی ٹیم میں شامل ڈاکٹرز نے قتل کی وجوہات جاننے کے لیے دوبارہ پوسٹ مارٹم کی تجویز دی تھی۔جے آئی ٹی ارکان نے عدالت میں موقف اختیار کیا تھا کہ مقتول کے پہلے پوسٹ مارٹم میں بہت سارے مسائل ہیں کیونکہ رپورٹ میں موت کی وجہ دم گھٹنے کو قرار دیا گیا۔یاد رہے کہ گزشتہ ماہ ضلع نوشہروفیروز کے شہر محراب پور میں سندھی چینل کے رپورٹر عزیز میمن کی لاش نہر سے برآمد ہوئی تھی جس کے بعد قتل کے شبے میں ان کے ساتھی کیمرا مین سمیت 2 افراد کو حراست میں لیا گیا تھا۔واضح رہے کہ چند روز قبل محکمہ داخلہ سندھ کی جانب سے ایڈیشنل آئی جی ڈاکٹر ولی اللہ کو جے آئی ٹی کی سربراہی سے ہٹا دیا گیا تھا۔مقتول کے اہلخانہ اور صحافتی تنظیموں نے ڈاکٹر ولی اللہ کی سربراہی میں بننے والی جے آئی ٹی پر اعتراض کیا تھا جس پر انہیں سربراہی سے ہٹایا گیا اور ایڈیشنل آئی جی کراچی غلام نبی میمن کو جے آئی ٹی کا سربراہ مقرر کیا گیا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں