تمام نااہل اور مفاد پرست نمائندوں سے یہ سوال کرتے ہیں کہ وہ اپنے ضمیر کا سامنا کریں کیا وہ واقعی عوام کے ترجمان ہیں؟ مولانا واسع

کوئٹہ(این این آئی)جے یو آئی بلوچستان کے امیر سینیٹر مولانا عبدالواسع اور جنرل سیکرٹری مولانا آغا محمود شاہ نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ جمعیت علماءاسلام نے ہر سیاسی و عوامی فورم پر یہ حقیقت آشکار کی ہے کہ اصل عوامی مینڈیٹ کا سرچشمہ جے یو آئی ہے۔ ہم نے ہمیشہ آئینی دائرے میں رہ کر جدوجہد کی، مگر افسوس کہ اقتدار کے ایوانوں کو بے وقعت اور محض ذاتی مفادات کا اکھاڑا بنا دیا گیا ہے۔سیاسی نظام کو کمزور کرنے اور عوامی اعتماد کو مجروح کرنے کے لیے زر، زور اور زہرِ سیاست کا ایسا مثلث تشکیل دیا گیا ہے جس نے جمہوری اقدار کو ب±ری طرح مسخ کر دیا ہے۔ جے یو آئی وہ واحد قوت ہے جس نے ان تمام سازشوں کے باوجود اپنی عوامی بنیاد، نظریاتی استقلال اور سیاسی اخلاقیات کو قائم رکھا ہم اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ اقتدار کسی فرد یا گروہ کی جاگیر نہیں بلکہ عوام کی امانت ہے۔ عوامی مینڈیٹ پر شب خون مارنا دراصل ریاستی ڈھانچے اور آئینی اصولوں کے خلاف اعلانِ بغاوت ہے۔ اس ملک کے عوام نے اپنے ووٹ کے ذریعے جو اعتماد دیا، اسے خرید و فروخت، دباو¿ یا سازش کے ذریعے چھینا نہیں جا سکتا۔انہوں نے کہا کہ قائدِ جمعیت اور صوبائی تنظیم حالات پر گہری اور مسلسل نظر رکھے ہوئے ہیں۔ اگر عوامی فیصلے کو مصنوعی اکثریت میں بدلا گیا تو جے یو آئی ایسا سیاسی و عوامی ردِعمل دے گی جو تاریخ میں مثال بن جائے گا۔ ہم نے ہمیشہ سیاسی بصیرت، عوامی شعور اور منظم جدوجہد کے ذریعے اپنے موقف کو منوایا ہے، اور آئندہ بھی ہم قانون و آئین کے دائرے میں رہتے ہوئے بھرپور جدوجہد جاری رکھیں گے۔ہم ا±ن نماہندوں کو بھی متنبہ کرتے ہیں جو سہاروں، وقتی مفادات یا غیرجمہوری طریقوں کے بل بوتے پر خود کو سیاسی طاقت سمجھتی ہیں۔ تاریخ گواہ ہے کہ اصولوں پر قائم جماعتیں وقتی دباو¿ سے نہیں جھکتیں، بلکہ آنے والی نسلوں کے ضمیر میں نقش چھوڑتی ہیں۔ جے یو آئی کی صد سالہ جدوجہد اس ملک میں جمہوریت، آئین، اور اسلامی سیاست کے تسلسل کی ضمانت ہے۔انہوں نے کہاکہ ہم ان تمام نااہل اور مفاد پرست نمائندوں سے یہ سوال کرتے ہیں کہ وہ اپنے ضمیر کا سامنا کریں کیا وہ واقعی عوام کے ترجمان ہیں؟ کیا وہ ووٹ کی حرمت کے امین ہیں؟ اگر نہیں، تو تاریخ انہیں عوامی مینڈیٹ کے غاصب کے طور پر یاد رکھے گی۔ہم یہ عزم دہراتے ہیں کہ جمعیت علماء اسلام عوام کو کبھی تنہا نہیں چھوڑے گی۔ ہم عوامی مینڈیٹ کے تحفظ، جمہوری اقدار کی بحالی، اور سیاسی شفافیت کے لیے ہر سطح پر کردار ادا کریں گے۔ جے یو آئی نے ماضی میں بھی قوم کے فیصلوں کا احترام کیا، اور مستقبل میں بھی کرے گی مگر کسی کو یہ اجازت نہیں دی جا سکتی کہ جمہوری نظام کو ذاتی مفادات کی بھینٹ چڑھایا جائے۔انہوں نے کہا کہ ہم عوام سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ شعور، بصیرت اور عزم کے ساتھ ان قوتوں کا محاسبہ کریں جو ان کے ووٹ کو حقیر سمجھتی ہیں۔ جے یو آئی ان شاءاللہ اپنے اصولی موقف، عوامی طاقت اور تنظیمی نظم کے بل پر اس مقدمے کو سرخروئی کے ساتھ جیت کر رہے گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں