سوئی سدرن گیس کمپنی ایک مافیا، غریب عوام کو گیس دینے کی بجائے صرف بھاری بلز بھیج کر ان سے جینے کا حق بھی چھین رہی ہے، پشتونخوامیپ
کوئٹہ ( این این آئی) پشتونخواملی عوامی پارٹی کے صوبائی سیکرٹریٹ کے جاری کردہ پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ سوئی سدرن گیس کمپنی ایک مافیا بن چکی ہے جو غریب عوام کو گیس دینے کی بجائے صرف بھاری بلز بھیج کر ان سے جینے کا حق بھی چھین رہی ہے ۔ بدترین بیروزگاری ، سخت ترین مہنگائی میں یونٹس کی ہیرا پھیری، میٹرز کی بندش، تبدیلی مختلف حیلوں وبہانوں سے جرمانے عائد کرنا فی گھرانہ ہزاروں روپے کے بل بھیج کر کمپنی نے گیس کی سہولیات دینے کی بجائے کاروبار شروع کررکھا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ سوئی سدرن گیس کمپنی مسلسل عدالت عالیہ کی نہ صرف توہین کررہی ہے بلکہ عوام کی آنکھوں میں دھول جھونک کر گیس کے نرخوں میں اضافہ کرنے ، مصنوعی قلت بنا کرپریشر کی کمی اور رات بھر لوڈشیڈنگ کے ذریعے عوام کو گیس جیسے بنیادی سہولت سے محروم رکھنے، مختلف چھوٹے کارخارنوں میں گیس چوری کے نام پر رات بھر گیس کی بندش کرنے کے عوام دشمن اقدامات کی پارٹی مذمت کرتی ہے ۔ بیان میں کہا گیا ہے ماضی میں پارٹی نے قومی ، صوبائی اسمبلی اور سینٹ میں کوئٹہ اور دیگر اضلاع میں عوام کو گیس کی درست پریشر کے ساتھ فراہمی پر ایم ڈی اور بالخصوص جی ایم سوئی سدرن گیس کمپنی سے بارہا ملاقاتیں اور میٹنگز کیئے جن میں کمپنی کے مطالبات کی روشنی میں ملکی ایوانوں اور اجلاسوں میں ان مطالبات کو پیش کرکے بالخصوص نئے کنکشنز ، پائپ لائنز ودیگر ضروریات ووسائل کی فراہمی کے لیے اقدامات اٹھائیں اور کمپنی کے اعلیٰ حکام کی جانب سے یہ یقین دہانیاں کرائی گئیں کہ موسم سرما میں گیس کی بندش نہیں ہوگی ۔ لیکن گزشتہ کئی سالوں سے کوئٹہ کے عوام کو گیس سے محروم رکھنے کی ناروا اقدامات کیئے جارہے ہیں۔ اسی طرح تمام صوبے کے چند اضلاع میںگیس فراہم کی گئی ہے لیکن وہاں بھی گیس موجود نہیں ، کوئٹہ کے علاوہ پشین ، زیارت، مستونگ کو گیس دی گئی لیکن وہاں بھی گیس کی سہولت سے عوام محروم ہیں اور زیارت جیسے ضلع میں گیس نہ ہونے کے باعث لوگ مسلسل بین الاقوامی ورثے قرار دیئے گئے صنوبر جیسے درختوں ،قیمتی جنگلات کی کٹائی کے جرم پر مجبور ہورہے ہیں جس کی ذمہ دار سوئی سدرن گیس کمپنی اور صوبائی حکومت ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ آبادی کے لحاظ سے صوبہ پنجاب کے ایک ضلع کو فراہم کی جانیوالی گیس پورے صوبے کو نہیں دی جارہی ۔ لیکن کمپنی جو منطق پیش کررہے ہیں اور وسائل کا رونا روتے ہیں وہ سمجھ سے بالاتر ہیں۔ بیان میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ کوئٹہ ، پشین ، زیارت میں گیس کی درست پریشر کی ساتھ فراہمی کو یقینی بناکر مصنوعی بحران اور لوڈشیڈنگ کا فوری طور پر خاتمہ کیا جائے اور جن اضلاع کے عوام کو گیس جیسی سہولت سے محروم رکھا گیا ہے وہاں پر تمام سروے مکمل بھی ہوچکے ہیں وہاں کے عوام کو گیس کی سہولت سے مستفید کیا جائے۔ جبکہ سوئی سدرن گیس کمپنی میں موجود چند مافیا جو کمپنی کے ملازم دشمن اقدامات اور عوام کو گیس کی فراہمی میں رکاوٹ بن کر آبادی کو گیس سے محروم کرکے مخصوص علاقوں کو گیس فراہم کررہے ہیں کے خلاف تحقیقات کرکے کارروائی کی جائے۔


