نیشنل گارڈز پر فائرنگ، خاتون زخمی اہلکار چل بسی، امریکا میں افغان شہریوں کی تمام امیگریشن درخواستوں پر کارروائی روک دی گئی

کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) بی بی سی کی رپورٹوں کے مطابق، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ بدھ کو واشنگٹن ڈی سی میں گولی مارنے والے نیشنل گارڈ کے دو ارکان میں سے ایک ہلاک ہو گیا ہے۔ ٹرمپ نے جمعرات کی شام کہا کہ 20 سالہ سارہ بیکسٹروم زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسیں، جب کہ نیشنل گارڈ کا دوسرا رکن، 24 سالہ اینڈریو وولف، اپنی زندگی کی جنگ لڑ رہا ہے۔ دونوں کو بدھ کو شہر کے مرکز DC میں Square Farragut کے قریب گولی ماری گئی۔ پولیس نے فائرنگ کرنے والے ایک مشتبہ شخص کو افغانستان سے تعلق رکھنے والے 29 سالہ رحمان اللہ لکنوال کو گرفتار کر لیا ہے۔ جن دو فوجیوں پر حملہ کیا گیا تھا، ان کو امریکی دارالحکومت میں تعینات کیا گیا تھا جس کے تحت ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے کئی امریکی شہروں میں بڑھتے ہوئے جرائم کو روکنے کی کوشش کی گئی تھی۔ علاوہ ازیں وائٹ ہاﺅس کے قریب نیشنل گارڈز کے 2 اہلکاروں پر فائرنگ کے واقعے کے بعد امریکی حکومت نے فوری طور پر غیر معینہ مدت کے لیے افغان شہریوں کی تمام امیگریشن درخواستوں پر کارروائی روک دی ہے۔ نجی خبر رساں ادارے کے مطابق ملزم کو ایک افغان شہری کے طور پر شناخت کیا گیا ہے، جو اپنے ملک میں امریکی افواج کے ساتھ کام کرچکا تھا۔ امریکی شہریت اور امیگریشن سروسز نے بدھ کو اعلان کیا کہ یہ فیصلہ سیکورٹی اور جانچ کے طریقہ کار کے دوبارہ جائزے تک مو¿خر کیا گیا ہے۔ یہ فیصلہ اس وقت سامنے آیا جب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی انتظامیہ سے کہا کہ وہ پچھلی انتظامیہ کے دوران امریکا میں داخل ہونے والے تمام افغان شہریوں کا دوبارہ جائزہ لے۔ ایجنسی نے ایکس پر پوسٹ میں کہا کہ ہمارے وطن اور امریکی عوام کی حفاظت اور سلامتی ہمارا واحد مقصد اور مشن ہے۔ ڈیپارٹمنٹ آف ہوم لینڈ سیکورٹی نے ملزم کی شناخت 29 سالہ رحمن اللہ لاکن وال کے طور پر کی، جس کے بارے میں بتایا گیا کہ اس نے امریکا کے مختلف اداروں کے ساتھ افغانستان میں تعاون کیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں