پاکستان اپنی دفاع خود نہیں کرتے، ہم سے ہی سب کچھ کرنے کی توقع ہے، افغان وزیر خارجہ
ویب ڈیسک : افغانستان کے طالبان کے قائم مقام وزیر خارجہ امیر خان متقی نے کہا کہ پاکستان کے پاس فوج بڑی ہے اچھی ٹیکنالوجی بھی اسکے پاس ہے پھر اپنی دفاع خود کیوں نہیں کرسکتے یا ہم سے ہی سب کچھ کرنے کی توقع ہے ۔ انہوں نے مزید کہا ہے کہ امارت اسلامیہ کو ہندوستان سمیت کسی بھی ملک کے ساتھ تعلقات استوار کرنے کا حق ہے۔ پاکستان کے اعتراضات کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان خود بھارت میں سفارت خانہ رکھتا ہے۔متقی کا کہنا ہے کہ ہمیں کسی بھی ملک کے ساتھ بات چیت کرنے کا حق ہے کیا ہندوستان میں پاکستان کا سفارت خانہ نہیں ہے؟ تو ہم کیوں نہیں؟ ہم ہندوستان کے ساتھ تعلقات رکھیں گے
افغان طالبان کے وزیرِ خارجہ امیر خان متقی نے مزید کہا ہے کہ واشنگٹن ڈی سی میں افغان تارک کی جانب سے نیشنل گارڈ کے اہلکاروں پر فائرنگ کے واقعے سے افغانستان کی عوام یا حکومت کا کوئی تعلق نہیں ہے۔
امیر خان متقی نے کہا کہ اس واقعہ کا افغان عوام یا افغان حکومت سے کوئی تعلق نہیں، یہ ایک فرد کا مجرمانہ عمل ہے اور جس شخص نے یہ جرم کیا اسے خود امریکیوں نے تربیت دی تھی۔
یادر رہے کہ یہ واقعہ گزشتہ ہفتے واشنگٹن میں پیش آیا تھا، جہاں مشتبہ شخص رحمٰن اللہ لکانوال پر نیشنل گارڈ کے اہلکاروں پر فائرنگ کرنے کا الزام ہے، جس کے نتیجے میں ایک اہلکار ہلاک اور دوسرا شدید زخمی ہوا تھا۔
2 دسمبر کو رحمٰن اللہ لکانوال پر قتل سمیت دیگر الزامات عائد کیے گئے، اس دوران ملزم رحمٰن اللہ ہسپتال کے بستر سے ویڈیو لنک کے ذریعے عدالت میں پیش ہوئے۔


