دنیا بھر میں کرونا وائرس سے ہلاکتیں 6600، مصدقہ کیسز ایک لاکھ74ہزار سے زائد ہوگئے

بیجنگ/ووہان/روم/ٹوکیو/تہران/واشنگٹن،دنیا بھر میں نوول کرونا وائرس کے باعث ہلاکتوں کا سلسلہ جاری ہے مصدقہ کیسز ایک لاکھ74ہزار سے زائد جبکہ وائرس 150سے زائد ممالک تک پھیل گیا،تنزانیا اور صومالیہ میں کرونا وائرس کے پہلے مریضوں کی تصدیق ہوئی ہے،ایران کی مجلس خبرگان رھبری کے رکن آیت اللہ سید ہاشم بطحائی کرونا وائرس کے باعث انتقال کرگئے ایران میں مجموعی ہلاکتیں 853ہوگئیں،امریکہ میں کرونا کے مریضوں کی تعداد3700سے زائد، ہلاکتیں 69 ہوگئیں،فرانس میں مصدقہ کیسز کی کل تعداد5ہزار923 اور مصدقہ اموات کی تعداد126 ہے،امریکی کانگریس کے دوسرے ملازم میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوگئی،بنگلادیش نے تمام تعلیمی ادارے بند کرنے، آسٹریلوی حکومت نے عوامی صحت کی ہنگامی حالت کا اعلان کردیا،افغانستان میں کرونا وائرس کے 5 نئے کیسز کے بعد مجموعی تعداد 21 ہوگئی۔فرانس کے کنٹری ڈائریکٹر جنرل برائے صحت نے پیرکو کہا ہے کہ ملک میں کورونا وائرس کی صورتحال انتہائی تیزی سے بگڑ رہی ہے۔نیشنل ریڈیو براڈ کاسٹر فرانس انٹر سے گفتگو کرتے ہوئے جیروم سلومون نے بتایا کہ کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد ہر تین روز بعد دگنا ہورہی ہے۔ اور ملک میں وبا کی صورتحال انتہائی پریشان کن ہے۔عالمی ادارہ صحت کے مطابق فرانس میں پیر تک مصدقہ کیسز کی کل تعداد5ہزار923 جبکہ مصدقہ اموات کی تعداد126 ہے۔عالمی ادارہ صحت(ڈبلیو ایچ او) کے ایک ترجمان نے شِنہواکوبتایا کہ پیر کی صبح تک دنیا بھر میں نوول کورونا وائرس کے مصدقہ کیسز کی تعداد83ہزار سے زیادہ تھی جو چین میں اس وبا کے مجموعی کیسز سے بڑھ گئی ہے۔ترجمان نے بتایا کی نوول کورونا وائرس کی وبادنیا کے146 ممالک اور خطوں تک پھیل گئی ہے۔ بنگلادیش نے نوول کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لئے ملک میں منگل سے31مارچ تک تمام تعلیمی ادارے بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔یہ فیصلہ ایسے موقع پر کیا گیا ہے جب ملک میں نوول کورونا وائرس کے مزید تین نئے کیسز کی تصدیق ہوئی ہے جس سے کیسز کی تعداد آٹھ ہوگئی ہے۔نول کورونا وائرس کی وبا کے خلاف جیسا کہ برطانیہ روک تھام سے تاخیر کے مرحلہ میں شامل ہوا ہے ڈاوننگ اسٹریٹ کو فعال اورسخت اقدامات اٹھانے کے بجائے مجموعی مدافعت پیدا ہونے کی امید ہے۔مجموعی مدافعت جسے پوری برادری کی مدافعت یا مجموعی تحفظ بھی کہاجاتا ہے تکنیکی طور پر کسی بھی پھوٹنے والی وبائی مرض سے بالواسطہ تحفظ کا نام ہے جب آبادی کے ایک بڑے حصے کی ویکسینیشن کرکے انفیکشن کے خلاف مدافعت پیدا کی جاتی ہے جس سے کمزور لوگوں جیسے بچوں،بزرگ یا بیمار افراد کی حفاظت کی جاتی ہے۔برطانیہ میں اس حکمت عملی پر گرما گرما بحث چھڑ گئی ہے جس میں زیادہ تر سوال اٹھائے جارہے ہیں اور تنقید کی جارہی ہے۔محکمہ صحت کے مطابق اتوار تک برطانیہ میں نوول کورونا وائرس کے مصدقہ کیسز کی تعداد1ہزار372 تک پہنچ گئی تھی جس میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران232 سے زیادہ کیسز کا اضافہ ہوا اور مزید14افراد ہلاک ہوئے جس سے ہلاکتوں کی تعداد35 ہوگئی ہے۔ایران کے وزارت صحت و طبی تعلیم نے کہا ہے کہ کرونا وائرس پھیلنے کی وجہ سے ایران میں 853 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ یہ اعلان پیر کے روز کیا گیا۔وزارت کے تعلقات عامہ اور مرکزِ معلومات کے سربراہ کیانوش جہانپورکے حوالے سے سرکاری خبر رساں ایجنسی "آئی آر این اے” نے بتایا کہ ایران میں کرونا وائرس کے 14ہزار 991 مصدقہ کیسز سامنے آ چکے ہیں۔جہانپور نے کہا کہ 4ہزار994 افراد صحت یاب ہو چکے ہیں۔ادھر ایران کی مجلس خبرگان رھبری کے رکن آیت اللہ سید ہاشم بطحائی نوول کورونا وائرس میں مبتلا ہونے کے بعد پیر کو انتقال کرگئے ہیں،اس بات کی اطلاع تسنیم خبر ایجنسی نے دی۔78سالہ مذہبی رہنما وسطی شہر قم کے ایک اسپتال میں ہلاک ہوئے جہاں 19 فروری کو ایران میں نوول کورونا وائرس کے پہلے کیس کی نشاہدہی ہوئی تھی۔اب تک کم سے کم25 ایرانی حکام اس وائرس سے متاثر ہوئے ہیں۔مجلس خبرگان رھبری اعلی درجے کا قانونی ادارہ ہے جو اسلامی جمہوریہ کے سپریم رہنما کا انتخاب اور ان کی سرگرمیوں کی نگرانی کرتا ہے

اپنا تبصرہ بھیجیں