ملک میں آمریت کی مخالفت اور جماعت میں تقویت دینا دوغلا پن ہے ، مولانا شیرانی

کوئٹہ :جمعیت علمااسلام پاکستان کے مرکزی رہنما سابق چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل پاکستان حضرت مولانامحمد خان شیرانی نے کہاہے کہ نظام مملکت میں آمریت کی مخالفت اور جماعتوں کے اندر آمریت کو تقویت دینا دوغلاپن ہیں سیاست سے سنجیدگی کا عنصر ختم کرکے جذباتیت کو فروغ دینا جماعتوں کو ملکیت اور کارکن کو مال قرار دینے کی سازش ہیں سلیکشن میں گوڈ اور بیڈ کا فارمولہ درست نہیں سیاست کا مقصد خدمت انسانیت ہوناچاہیے استحکام معیشیت نہیں ہماری نظر میں کسی نظریاتی جماعت کا نظریاتی کارکن ہی اسی جماعت کااصل سرمایہ ہیں ۔ان خیالات کااظہار انہوں نے گزشتہ روز کوئٹہ میں اپنی رہائش گاہ پر مختلف اضلاع سے آئے ہوئے جماعتی زمہ داران پر مشتمل وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کہی انہوں نے کہاکہ عوامی رائے یا ووٹ کے تقدس کا مقدمہ لڑنے والے سب سے پہلے اپنے کارکنوں کی رائے کااحترام کرے سلیکٹیڈ ایزم کا ناسور جنرل الیکشن سے لیکر انٹراپارٹی الیکشن تک ناقابل معافی جرم ہیں سلیکشن کہیں روااور کہیں نارواکے حق میں نہیں انہوں نے کہاکہ جمعیت علمااسلام میں گروپ بندی نہیں وحدت کے قائل ہیں اہداف و مقاصد کے حصول کیلئے جماعت سے علیحدہ تمام گروپوں کو جمعیت علمااسلام پاکستان کے پلیٹ فارم سے جدوجہد کرنی چاہیے جماعت میں گروپ بنانے والے ہمیں گروپ بندی کاالزام نہ دیں ہم نے انتشار نہیں وحدت کی سیاست کی ہیں انہوں نے کہاکہ ہم نے وحدت امت کی خاطر اپنوں کے فتوے اور دشمن کے حملے برداشت کیئے کارکن جذبات کی بجائے سنجیدگی اور صبر و استقامت کے ساتھ جماعتی وژن کی تکمیل کیلئے جدوجہد کریںانہوں نے کہاہے کہ نظام مملکت میں آمریت کی مخالفت اور جماعتوں کے اندر آمریت کو تقویت دینا دوغلاپن ہیں سیاست سے سنجیدگی کا عنصر ختم کرکے جذباتیت کو فروغ دینا جماعتوں کو ملکیت اور کارکن کو مال قرار دینے کی سازش ہیں سلیکشن میں گوڈ اور بیڈ کا فارمولہ درست نہیں سیاست کا مقصد خدمت انسانیت ہوناچاہیے استحکام معیشیت نہیں ہماری نظر میں کسی نظریاتی جماعت کا نظریاتی کارکن ہی اسی جماعت کااصل سرمایہ ہیں ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں