بلوچ قوم کو اب پہلے سے زیادہ اتحادواتفاق کی ضرورت ہے،کبیر محمدشہی

منگچر:نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء و سینیٹر میر کبیر احمد محمد شہی نے کہا ہے کہ بلوچ قوم کو اب پہلے سے زیادہ اتحادواتفاق کی ضرورت ہے جدید چیلنجز کامقابلہ کرنے کے لیے تعلیم کوہتھیار بنانا ناگزیر ہے ریاست اپنی ذمہ داری بخوبی نبھانے میں قاصر نظرآرہی ہے۔ان خیالات کاظہار سینیٹر میرکبیراحمدمحمدشہی نے جوہان کراس منگچرمیں الرحیم مارکیٹ کے دفتر کے افتتاح کے موقع پر افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر سردارعظیم جان محمدشہی ودیگر بھی موجود تھے۔ دفترکاافتتاح سردارعظیم جان محمدشہی اورسینیٹر میر کبیر احمد محمدشہی نے فیتہ کاٹ کرکیا اس موقع پرمحمدشہی قبیلے کے سید خان محمد شہی میر مختیار احمد محمدشہی میر ظفر محمدشہی ٹکری عبدالستار محمدشہی ٹکری محمد امین محمدشہی،ٹکری مشتاق محمدشہی میر عزیز الرحمان محمدشہی میر نوشیروان محمدشہی، حاجی یعقوب محمدشہی، میر اسماعیل محمدشہی، حاجی شیر احمد محمد شہی اور دیگر معتبرین معززین اور عمائدین موجود تھے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے میرکبیراحمدمحمدشہی نے کہاکہ بلوچستان میں زمینداری کاشعبہ تباہی کی جانب جارہا ہے روزبروز پانی کی سطح تیزی سے گررہی ہے اوردیگر مسائل کی وجہ سے زمینداری تباہی سے دوچار ہے اس لیے ہمیں چاہیے کہ برادراقوام کے ساتھ ملکر اپنے مستقبل کے معماروں کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کرنا چاہیے بلوچ قوم انتہائی سخت اورنازک دور سے گزررہے ہیں جس کا مقابلہ کرنے کے لیے جدید چیلنجز سے آراستہ ہونا چاہیے تاکہ دیگراقوام کے ساتھ ترقی اورخوشحالی کی جانب گامزن ہوسکے معیاری تعلیم دلانا ریاست کی ذمہ داری ہے مگر ریاست ہمیں وہ معیاری تعلیم دلانے میں ناکام دکھائی دے رہی ہے اس لیے ہمیں اپنے بچوں اوراپنے معاشرے کی روشن مستقبل کے لیے انہیں معیاری تعلیم دلوانے کے لیے کوشش کرنا ہے اس کے علاوہ برداراقوام ایک دوسرے کے ساتھ بھائی چارے امن وامان کے ساتھ رہیں اورتحمل صبر وبرداشت کے ذریعے اخوت کی فضا قائم رکھے آپسی تنازعات کے خاتمے سے ہی ہم متحدہوسکتے ہیں جس کے لیے ہرشخص ہرفرد کو اپنا اپنا کرداراداکرنا چاہیے انہوں نے کہاکہ جس ریاست کے شہری ہیں وہ ریاست ہمیں تحفظ نہیں دے رہی ہے ہمیں بنیادی حق نہیں دے رہی ہے اس ریاست کی آرٹیکل 9ہمیں بتاتی ہے کہ شہریوں کی جان ومال اورروزی کی ذمہ داری ریاست وقت کی ذمہ داری ہے اس لیے ہمیں اپنے مستقبل کے لیے خود ہاتھ پاں مارنی چاہیے اب لا اینڈ آرڈر کی یہ صورت حال ہے کہ عورتیں سڑکوں پر اپنے بچوں کے سامنے زیادتی کانشانہ بن ر ہی ہے جوظلم کی انتہا ہے ہم بحثیت مسلمان ہمیں ایک دوسرے کاسہارا بنا چاہیے تعلیم کے ساتھ ساتھ کاروبار کے لیے ہنر کے لیے جدوجہد کرنی چاہے صرف سرکاری نوکری کے آسرے پر بیٹھے رہنے سے ہم دیگر اقوام سے پیچھے رہ جائیں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں