احتساب کے نام پر مجھے انتقام کا نشانہ بنایا گیا، عوام کی آہ و بکا آسمان سن رہا ہے، نواز شریف
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر سے جاری اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ احتساب کے نام پر تین بار منتخب وزیر اعظم کو انتقام کا نشانہ بنایا گیا، سزائیں دلوائیں گئیں اور اشتہاری قرار دیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا مسلم لیگ ن کے تاحیات قائد نواز شریف سے آج ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے جس میں اسمبلیوں سے استعفوں کے لیے کمیٹی کے قیام پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق دونوں رہنماؤں کے درمیان ملکی سیاسی صورتحال، اپوزیشن کی تحریک کے ایکشن پلان اور اے پی سی کے بعد کی صورتحال پر بھی گفتگو کی گئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹیلی فونک رابطے میں اپوزیشن کے نئے اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کی سربراہی پر بھی مشاورت کی گئی ہے۔
یاد رہے کہ 22 ستمبر کو کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا تھا کہ قوم نے اے پی سی سے امیدیں لگا رکھی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ عوام کی آہ و بکا آسمان سن رہا ہے لیکن حکمرانوں کو قوم کے کرب کا کوئی احساس نہیں ہے۔
انہوں ںے موجودہ حکومت پر کڑی نکتہ چینی کی اور کہا کہ حکومتی کارکردگی پوری دنیا پر آشکار ہو چکی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک میں گڈ گورننس نام کی کوئی چیز نہیں ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ حکومت کی خارجہ پالیسی مکمل طور پر ناکام ہوئی ہے جب کہ داخلی امور بھی انتشار کا شکار ہیں۔
امیر جے یو آئی (ف) کا کہنا تھا کہ اس وقت خطے کی سطح پر ہم تنہائی کا شکار ہیں اور کوئی ملک ہم سے تعلقات استوار کرنے کو تیار نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین اور سعودی عرب کو ہم نے ناراض کردیا ہے۔