شیخ رشید نے معافی نہیں مانگی تو پلان نمبر 2پر عملدرآمد کرینگے، حافظ حسین احمد
کوئٹہ+اسلام آباد: جمعیت علماء اسلام کے مرکزی ترجمان اور سابق سینیٹر حافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ شیخ رشید کی جانب سے جے یو آئی کو ایک ہفتہ کے اندر کسی بھی چینل پر دئیے گئے مناظرے کے چیلنج کو ہم نے قبول کرلیا ہے اور میں نے تین بار قبول، قبول، قبول کہہ کر چند گھنٹوں کے بعد ہی جوابی چیلنج دیدیا لیکن شیخ رشید اب اس سے پہلو تہی کی کوشش کررہے ہیں۔ وہ ہفتہ کو اپنی رہائشگاہ جامعہ مطلع العلوم میں میڈیا اور مختلف وفود سے گفتگو کررہے تھے۔اس موقع پرجے یو آئی کے مرکزی سرپرست اعلیٰ پیر خواجہ خلیل احمدآف خانقاہ سراجیہ کندیاں، چمن چیمبرس آف کامرس کے صدر حاجی جلات خان اچکزئی، حمید اللہ اچکزئی، حاجی شمس الدین رند، میر نصیر بنگلزئی، سید سلمان علی، نیاز، راؤ خالد، سیف اللہ مری، سلیمان خان کانسی، مولانا حبیب الرحمن حقانی، مولانا عبدالرحمن شاہ، مولانا فیض محمد، مولانا سیف اللہ، حافظ رشید احمد سارنگزئی اور دیگر بھی موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ نیازی کے وزیر ریلوے شیخ رشید ماضی کے نیازی کی طرح پلٹن میدان میں ہتھیار ڈال چکے یہ بھی اب الیکڑانک میڈیا پر مناظرے سے راہ فرار اختیار کررہے ہیں لیکن شیخ رشید کے واضح معافی مانگنے تک یا ڈی جی آئی ایس پی آر کی جانب سے شیخ رشید کے بیانات سے لاتعلقی کے اعلان اور سرزنش تک ہمارا چیلنج برقرار ہے اور رہے گا اس پر ہم تمام چینلز سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ شیخ رشید کے پروگرام میں آنے سے قبل ہمیں مطلع کریں تاکہ بروقت ان کے ساتھ دو،دو ہاتھ کیا جاسکے کیوں کہ شیخ رشید نے تمام چینلز پر یہ شیخی بگھاری ہے، جے یو آئی کے ترجمان نے کہا کہ شیشے کے محل میں بیٹھے لوگ اگرشیخ رشید کو ماضی کی طرح استعمال کرکے سیاسی رہنماؤں پر پتھراؤ کرواتے ہیں تو سیاستدانوں سے پہلے خود اُن کے محفوظ ”آشیانے“ کو نقصان پہنچے گا، ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اگر شیخ رشید چیلنج دینے کے بعد نہیں آئے تو اس کے لیے ہمارا پلان نمبر 2بھی موجود ہے اگر وہ واضح معافی نہیں مانگتے تو پھر پلان نمبر 2پر عملدر آمد کیا جائیگا جس سے شیخ رشید کا فرار اور جان چھڑانا ناممکن بنادیا جائیگا، حافظ حسین احمد نے مزید کہا کہ ہمیں توقع ہے کہ موقر و محترم اداہ شیخ رشید کو ضرور ”پٹھا“ ڈالیں گے ورنہ تمام تر نقصانات اور قومی سلامتی کے حوالے سے یکجہتی کو پاش پاش کرنے کے وہی ذمہ دار ہونگے۔