کوئٹہ کراچی شاہرہ کی حالت زار، سپریم کورٹ نے چیئرمین این ایچ اے طلب کرلیا
کوئٹہ: سپریم کورٹ کے چیف جناب جسٹس گلزار احمد، جسٹس جناب جسٹس فیصل عرب اور جسٹس جناب جسٹس اعجاز الحسن پر مشتمل 3رکنی بینچ نے کوئٹہ کراچی اور کوئٹہ چمن شاہراہوں کی حالت زار و دیگر سے متعلق وضاحت کے لئے چیئرمین نیشنل ہائی وے اتھارٹی کوطلب کرتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ مذکورہ شاہراہوں سے متعلق رپورٹ اگلی سماعت پر پیش کی جائے۔ گزشتہ روز سینئر قانون دان سید نذیر آغا ایڈووکیٹ نے سپریم کورٹ میں کوئٹہ کراچی اور کوئٹہ چمن شاہراہوں سے متعلق آئینی درخواست دائر کرتے ہوئے موقف اختیار کیا ہے کہ سال 2019میں مذکورہ شاہراہوں پر 8سو حادثات رونما ہوئے جن میں 8ہزار سے زائد لوگ لقمہ اجل بنے اسی طرح رواں سال بھی مذکورہ شاہراہ پر حادثات میں ایک ہزار کے قریب افراد جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں اس لئے معزز عدالت مذکورہ شاہراہ کو 3رویہ کرنے کے احکامات جاری کریں۔ درخواست میں یہ بھی موقف اختیار کیا گیا ہے کہ مذکورہ شاہراہ کے حدود میں تمام سیشن ججز سے ان کے علاقوں میں حادثات میں جاں بحق افراداور اس سلسلے میں عدالتوں میں زیر سماعت مقدمات سے متعلق رپورٹ طلب کی جائے تاکہ معلوم ہوسکے کہ کتنے افراد مذکورہ شاہراہوں پر حادثات میں جاں بحق ہوچکے ہیں۔ سماعت کے دوران بنچ نے چیئرمین این ایچ اے کو اگلی سماعت پر طلب کرتے ہوئے ہدایت کی کہ مذکورہ شاہراہوں سے متعلق رپورٹ اگلی سماعت پر پیش کی جائے بنچ کی ججز نے ہدایت کی کہ وہ قومی شاہراہ پر کام سے متعلق بھی عدالت کو آگاہ کریں کہ کس حد تک اس پر کام ہوچکا ہے۔ عدالت نے کہا کہ ضرورت پڑی تو اس سلسلے میں ویڈیو لنک کے ذریعے کوئٹہ رجسٹری میں درخواست دائر کی جاسکتی ہے۔ بعد ازاں آئینی درخواست کی سماعت 2مہینے تک ملتوی کردی گئی۔ سماعت کے دوران ایڈووکیٹ جنرل بلوچستان ارباب طاہر ایڈووکیٹ نے عدالت کی معاونت کی۔