ہاوس آفیسرز کو ہاسٹل سے نکالنا لمحہ فکریہ ہے،بلوچ ڈاکٹرز فورم

بلوچ ڈاکٹرز فورم نے اپنے مذمتی بیان میں کہا ھے کہ ایک طرف کرونا وائرس کی وجہ سے ہر جگہ ہیلتھ ایمرجنسی کا ڈھنڈورا پیٹا جا رہا ھے جبکہ دوسری طرف ڈاکٹروں کو ہاسٹلوں سے بیدخل کرنا سمجھ سے بالاتر ہے۔نااہل VC کی طرف سے یہ پہلی مرتبہ نہیں ہوا بلکہ اس سے پہلے بھی ہاؤس آفیسرز کو نہ صرف تنگ کیا گیا ہے بلکہ ان کو انکے کمروں سے بھی نکال دیا گیا تھا۔ہماری بدقسمتی ہے کہ اس VC کو اتنا بے لگام کیا گیا ہے کہ اسکے سامنے سارے صاحب اختیار بےبس نظر آرہے ہیں ۔جب کہ ہاؤس آفیسرز جو دن رات ہسپتالوں میں چوبیس گھنٹے کام کرتے ہیں ان کو جو وظیفہ ملتا ہے وہ بھی پانچ یا چھ مہینے کے بعد ملتا ہے.اسکے علاؤہ ایک سال سے VC کی جانب سے ہاسٹل میں رہائش پذیر ہاوس آفیسرز کو روانہ تنگ کیا جا رہا ہے۔اگر اسی طرح چلتا رہا تو نام نہاد ہیلتھ ایمرجنسی بس نوٹیفکیشن کی حد تک محدود رہے گا۔ اگر محکمہ صحت اور حکومت بلوچستان ہاوس آفیسرز کے ہاسٹلز میں رہائش کے مسلۓ کو حل اور کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے حفاظتی کٹ مہیا نہیں کریں گے تو ہاوس آفیسرز بھی تمام سروسز سے دستبردار ہونے پر مجبور ہو جائیں گے۔بلوچ ڈاکٹرز فورم اس مشکل کی گھڑی میں اپنے ڈاکٹر کمیونٹی کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑی ہے

اپنا تبصرہ بھیجیں