قومی اسمبلی میں گستاخانہ خاکوں کیخلاف قراداد منظور، او آی سی اجلاس بلانے کا مطالبہ

اسلام آباد؛قومی اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کی صدارت میں شروع ہوا تو ڈپٹی اسپیکر نے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو بولنے کا موقع دیا تو اپوزیشن کی طرف سے احتجاج شروع کر دیا گیا اور اسپیکر ڈائس کا گراؤ کیا تو ڈپٹی اسپیکر نے خواجہ آصف کو بولنے کا موقع دیا تو خواجہ آصف نے کہا کہ میں نے سب سے پہلے اپوزیشن کی طرف سے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں فرانس کی طرف گستاخی کے خلاف قرار پیش کرنی ہے انہوں نے کہا کہ گزشتہ ہفتے اجلاس بلایا گیا تو حکومت کورم پورا نہیں کر سکی اب تو حکومت کے پاس نمبر ہی پورے نہیں ہیں اب قصہ لپیٹا جارہا ہے لیکن ہم اسپیکر کی کرسی سے اس کی امید نہیں کرتے کہ وہ ننگا ہو کر حکومت کی سپورٹ کرے ہم بھی کروڑوں ووٹ لیکر آئے ہیں اب حکومت کو قانونی سازی کیلئے بھی سلیکٹرز کی ضرورت ہے ہم نے ایف اے ٹی ایف پر سپورٹ کی لیکن پر پھر بھی کامیابی نہیں ملی حکومتی اراکین ہم سے رابطے میں ہیں ہم نے ایک درخواست اسپیکر کو دینی ہے جس میں ہمارے مطالبات ہوں گے کراچی میں کیپٹن صفدر کو گرفتار کیا گیا وہاں کے صوبے سے زیادتی کی گئی ہے اسپیکر کی چیئر سے اپوزیشن تقاضا کرتی ہے کہ ان کے تقدص کو پامال نا کیا جائے انہوں نے کہا کہ میں نے جو قرارداد پیش کی ہے اس پر ووٹنگ کروائیں سپیکر نے شاہ محمود قریشی کو بولنے کا موقع دیا تو اپوزیشن نے شور شرابہ شروع کر دیا اور نعرے بازی شروع کر دی۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے خاکے فرانس نے شائع کیے ہیں اس پر اپوزیشن سیاست کرریی ہے اس پر ہمیں ملکر جواب دینا ہے اس سے پوری امہ کے جذبات مجروح ہوئے ہیں ہم ایک حکومت کی طرف سے ایک قرار داد پیش کرنا چاہتے تھے لیکن اپوزیشن جموری قدروں کو پامال کر رہی ہے گستاخانہ خاکے شائع ہوئے ہیں لیکن اپوزیشن کا رویہ غیر مناسب ہے انہوں نے کہا کہ بھارت کی زبان کون بول رہا ہے بلوچستان میں کھڑے ہو بلوچستان کی آزادی کے نعرے کون لگا رہا ہے ان کو آئی جی سندھ کی فکر لاحق ہوگئی ہے ہم آپ کے حریفوں کو بے نقاب کر دیں گے ہماری کوشش تھی کہ خاکوں پر ایک ہو کر بات کریں گے اپوزیشن جموری قدروں کی خلاف ورزی کر رہی ہے عوام کے سامنے حکومت اور اپوزیشن دونوں کا نقطہ نظر آنا چاہیے آئینی اداروں اور فوج کے حوالے سے غلط فہمیاں پیدا کی جارہی ہیں انہوں نے کہا کہ آج عمران خان پر جو بھی الزام لگا لیں ہیں لیکن وہ مضبوط ہوں گے انہوں نے پوری حکومتی ارکین سے کہا کہ اگر ہمیں نہیں بولنے دیں گے تو ہم بھی اپوزیشن کو نہیں بولنے دیں گے اپوزیشن کی طرف سے مسلسل نعرے بازی جاری رہی۔ پیپلز پارٹی کے رہنما و سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ ہمیں افسوس ہے کہ آج مو ضوع حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی حرمت کے حوالے سے تھا اس سے زیادہ سنجیدہ موضوع کوئی اور نہیں ہو سکتا انہوں نے کہا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں جو گستاخی ہوئی ہے اس سے پورے مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں اس سے پہلے ڈنمارک نے ایسا کیا تھا تو ہم نے یوم رسالت منایا تھا یو ٹیوب کو بند کیا تھاحکومت کو مشترکہ اجلاس بلانا چاہیے تھا پارلیمنٹ نے عوام کے جذبات کی ترجمانی کرنی ہے حکومت کے رویے پر افسوس ہے انہوں نے کہا کہ خواجہ آصف کی قرار داد پر ووٹنگ کروائیں یہاں بھی سیاست کی جارہی ہے اپوزیشن کی قرار داد بہت موزوں ہے اس پر ووٹنگ کروائیں اس پر وفاقی وزیر برائے خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ یہ اسلام پر حملہ ہے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی ہوئی ہے ہم تو اپوزیشن سے اس قرارداد کے حوالے سے رابطے میں تھے اپوزیشن کا موضوع گستاخانہ خاکے نہیں ان کا مقصد سیاست کرنا ہے تو انہوں نے فرانس کی طرف سے گستاخانہ خاکے شائع کرنے کے خلاف قرارداد ایوان میں پیش کی احسن اقبال نے کہا کہ آج امت مسلمہ کے جذبات مجروح ہوئے ہیں اس پر حکومت کی طرف سے کوئی اقدام نہیں کیے گئے فرانس سے اپنے سفیر کو واپس نہیں بلایا گیا انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کو بھارت کا ایجنٹ کہا گیا جب تک وزیر خارجہ معافی نہیں مانگیں گے تو یہ ایوان نہیں چلے گا اسد عمر نے کہا کہ اگر ہم حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی حرمت کو اپنی ذات سے بہتر نہیں سمجھتے تو ہمیں ڈوب مرنا چاہیے اس قرارداد پر یک زبان ہو کر بات کی جائے ایوان کو دس منٹ کیلئے ملتوی کر دیا جائے تاکہ اس پر یک زبان ہو کر بات کی جا سکے ڈپٹی اسپیکر نے ایوان کی کارروائی کو دس منٹ کیلئے ملتوی کر دیا۔ بعد ازاں اجلاس دوبارہ شروع ہوا تو فرانس میں گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کے خلاف حکومت اور اپو زیشن کی جانب سے قرارداد پر اتفاق را ئے کے بعد متفقہ قرارداد مذمت منظور کرلی گئی۔ سپیکر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے متفقہ قرارداد پیش کی تھی۔ قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ فرانسیسی صدر کی جانب سے ان خاکوں کی حمایت پر گہری تشویش ہے۔ حکومت سے فرانس سے پاکستانی سفیر واپس بلانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔قراردادمیں کہا گیا ہے کہ او آئی سی ممالک فرانسیسی مصنوعات کا بائیکاٹ کریں۔پندرہ مارچ کو اسلاموفوبیا کے خلاف دن منایا جائے۔اسلام کو دہشت گردی اور انتہا پسندی سے نہ ملایا جائے۔او آئی سی فوری اجلاس بلائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں