ایران سے منسلک مکران بارڈرز سے آمد و رفت جاری ہے، اسماعیل بلیدی

تربت: جمعیت علماء اسلام کے مرکزی رہنما سابق سینیٹر ڈاکٹرمحمد اسماعیل بلیدی نے کہاہے کہ مکران ڈویژن میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے حوالے سے ممکنہ خدشات وتحفظات پر سپریم کورٹ اورہائی کورٹ سوموٹو نوٹس لیں کیونکہ اس وقت ایران سے منسلک مکران کے بارڈر پر غیرقانونی طورپر بڑے پیمانے پرلوگ مکران میں داخل ہورہے ہیں جو تفتان بارڈرکی طرح یہاں پرکرونا وائرس کو خود دعوت دینے کے مترادف ہے، آرمی چیف حکومتی غیرذمہ داریوں کانوٹس لے، ٹیلی فونک گفتگوکے دوران انہوں نے کہاکہ بلوچستان حکومت عوام کوکرونا جیسے مہلک وباسے بچانے میں مکمل طورپر ناکام ثابت ہواہے، وفاقی حکومت کی جانب سے تفتان بارڈر پرزائرین کو آنے کی اجازت دینے کے بعد چمن بارڈر کھولنے پربلوچستان حکومت کومزاحمت کرنا چاہیے تھامگر بلوچستان حکومت اس حوالے سے غیرسنجیدہ ہے اسی غیرسنجیدگی کی وجہ سے بڑے پیمانے پرکرونا وائرس کے مریض وطن عزیز میں داخل ہوئے ہیں اس لئے حکومت ناکامی کااعتراف کرتے ہوئے مستعفی ہوجائے، انہوں نے کہاکہ حکومت صرف زبانی جمع خرچ پراکتفاکررہی ہے اگر عملاً بارڈر بندکی جاتی تو پھر گوادر، کیچ، پنجگور، واشک کی سڑکوں پر سینکڑوں گاڑیاں کہاں سے آتے جاتے ہیں، کیچ سے لیکر سوراب تک سی پیک شاہراہ پر گاڑیوں کی قطاریں لگی ہوئی ہیں، سرحد پر پیسہ لیکر لوگوں کو داخل ہونے کی اجازت دینے کی اطلاعات موصول ہورہی ہیں جو آفت کو دعوت دینے کے مترادف ہے انہوں نے کہاکہ کراچی جیسا بڑا شہربندہوسکتاہے تو ایرانی سرحد کیونکر بندنہیں کیاجاسکتا،اس وقت پہلی اورفوری ضرورت بارڈرکی بندش ہے، ہمیں بارڈرکی بندش سے پیداہونے والی مشکلات وپریشانیوں کا اچھی طرح ادراک ہے مگر انسانی جانوں کو بچانا ہرچیز سے زیادہ مقدم ہوتی ہیں اس لئے ڈیزل کے کاروبارسے منسلک لوگ بھی اس کڑے وقت میں قربانی دیں اور فائدے کے بجائے انسانیت کو دیکھیں، ایران بارڈرکے ساتھ ساتھ چمن بارڈرکوبھی مکمل طورپربندکیاجانا چاہیے،انہوں نے کہاکہ ایک طرف پوری دنیا کو کرونانے اپنی لپیٹ میں لیاہے مگربلوچستان میں ایک بھی ایمرجنسی سینٹرنہیں ہے، سابق سینیٹرڈاکٹرمحمد اسماعیل بلیدی نے کہاکہ حکومت مکمل طورپر سنجیدگی کامظاہرہ کرے اورپوری قوم کو آفت ومصیبت میں نہ ڈالے، انہوں نے کہاکہ اس حوالے سے سندھ حکومت کچھ سنجیدگی دکھارہی ہے تو ڈبلیوایچ او بھی وزیراعلیٰ سندھ کی تعریف کررہے ہیں مگربلوچستان میں غفلت کامظاہرہ کیاجارہاہے انتظامیہ اور ادارے آنکھیں بندکئے ہوئے ہیں صرف ایک خوف کاماحول پیداکرلیاگیاہے، عوام کو خوف کے ماحول سے نکال کر شعور وآگہی پھیلانے اور عملی اقدامات کی ضرورت ہے، حساس ادارے بھی نوٹس لیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں