ماضی کی مقبول اداکارہ فردوس بیگم انتقال کر گئیں

معروف و سینیئر اداکارہ فردوس بیگم کچھ عرصے تک ہسپتال کے انتہائی نگہداشت کے وارڈ (آئی سی یو) میں داخل رہنے کے بعد انتقال کر گئیں۔
فردوس بیگم نے 1960 کے بعد نوجوانی میں ی فلمی کیریئر کا آغاز کیا تھا، وہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں پیدا ہوئی تھیں۔
پنجابی فلموں سے کیریئر کا آغاز کرنے والی فردوس بیگم کا پیدائشی نام پروین تھا اور انہوں نے 4 دہائیوں کے فلمی سفر میں 150 کے قریب فلموں میں کام کیا۔
فردوس بیگم کو ان کی معروف فلموں ‘ہیر رانجھا، دلاں دے سودے، آنسو، ملنگی اور فانوس’ سے شہرت ملی۔
فردوس بیگم نے زیادہ تر پنجابی زبان کی فلموں میں کام کیا اور انہیں پنجابی فلموں کی سپر اسٹار کا درجہ بھی حاصل رہا۔
فردوس بیگم نے تقریباً 150فلموں میں کام کیا،جس میں سے 130پنجابی، 20 اردو اور3پشتوفلمیں تھیں
فردوس بیگم کو پاکستانی فلموں کی مارلن منرو بھی کہا جاتا تھا
اداکاری سے قبل انہیں رقص کی وجہ سے شہرت حاصل تھی، تاہم بعد ازاں انہوں نے اداکاری سے بھی لوگوں کے دل جیتے۔
فردوس بیگم نے پنجابی کے علاوہ اردو اور پشتو زبان کی فلموں میں بھی کام کیا، علاوہ ازیں وہ ٹی وی و تھیٹر پر بھی اداکاری کرتی دکھائی دیں۔
فردوس بیگم کے خاندانی ذرائع کے مطابق انہوں نے دو شادیاں کیں، ان کی پہلی شادی زیادہ کامیاب نہ ہوسکی۔
فردوس بیگم گزشتہ کئی سال سے طویل العمری کے باعث صحت کے مختلف مسائل کا شکار تھیں جب کہ انہوں نے 1990 سے قبل ہی فلم انڈسٹری کو خیرباد کہ دیا تھا۔
گزشتہ ہفتے فردوس بیگم کو برین ہیمبرج کے باعث لاہور کے نجی ہسپتال کے انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں داخل کرایا گیا تھا۔
چند دن تک ہسپتال میں زیر علاج رہنے کے بعد 16 دسمبر کو وہ فانی دنیا سے کوچ کر گئیں۔
فردوس بیگم کے انتقال پر فلم و ڈراما انڈسٹری کی شخصیات نے گہرے دکھ کا اظہار کیا جب کہ سیاسی و سماجی شخصیات نے بھی ان کی موت پر افسوس کا اظہار کیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں