بی ایم سی اور سول ہسپتال مافیاز کے رحم و کرم پر ہیں، جمیعت نظریاتی

کوئٹہ،جمعیت علما اسلام نظریاتی مرکزی سیکرٹری اطلاعات سید حاجی عبدالستارشاہ چشتی مرکزی نائب امیر مولاناعبدالروف صوبائی کنونیئر مفتی شفیع الدین ڈپٹی کنونیئرحاجی عبیداللہ حقانی مفتی فدا الرحمن مولانامحمد انور نے کہا کہ سول ہسپتال اور بی ایم سی کے حالات مخصوص مافیاز کے حم کرم پر ہے لیکن وزیراعلی کو کوئی احساس نہیں باربار وزیراعلی سے درخواست کرنے کی باوجود کوئی نوٹس نہیں لیاسول ہسپتال کے گائنی وارڈ اور بی ایم سی ہسپتال نجی ہسپتالوں کی شکل اختیار کرچکی ہے ایک ٹیبلٹ اور انجکشن تک مریض کو نہیں مل رہی ہے اور سول ہسپتال گائنی وارڈ میں مریض سے دوہزار روپے لے رہے ہیں اوریہاں تک کہ اپنے خون مریض کو لگانے پر پانچ سو روپے وصول کیے جاتے ہیں کلوزاور انجکشن کے لیے مریض کے تیماردار کوپورے دن میڈکل تک ڈواریا جارہا ہینائیٹ شفٹ میں ڈکٹراز ڈیوٹی پرنہ ہونے کی وجہ سے مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے کوئی پرسان حال نہیں ڈکٹرز اپنے من مانی میں مشغول وزیرصحت اور سول ہسپتال کے ایم ایس اوربی ایم سی کے ایم ایس خواب غفلت نیند سوئے رہے ہیں سول ہسپتال، بی ایم سی میں ڈاکٹر ڈیوٹی پر موجود نہ ہونے کی وجہ سے مریض رو رو کے تڑپ رہے ہیں وزیراعلی اور وزیرصحت اس کا نوٹس لیکر ان ڈاکٹروں کے خلاف قانون کے مطابق کاروای کریں ہسپتال کے مختلف شعبوں آپریشن تھیٹر، الٹراسانڈ کے لیے کوئی لیڈیز ڈاکٹر نہیں ہسپتال میں عوام کو دستیاب وسائل میں رہتے ہوئے تمام سہولیات کی فراہمی کیلئے اقدامات کریں انہوں نے کہا کہ ہسپتال کے مختلف شعبوں کو جدید خطوط پر استوار کیا جائے اورہسپتال میں ڈیوٹی پر حاضر ہونے کے احکامات جاری کیاجائے فرائض میں غفلت کے مرتکب ملازمین کے خلاف فوری کارروائی کی جائے سرکاری ہسپتالوں میں ڈیوٹی کی ٹائمنگ 8بجے سے دو بجے تک ہے لیکن ڈاکٹرز اور اسٹاف 11بجے ہسپتال آتے ہی اور ساڑھے 12بجے واپس نکل جاتے ہیں جس کی وجہ سے مریضوں اور ان کے لواحقین کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے کچھ ڈاکٹرزگھر بیٹھے تنخواہ وصول کرتے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں