باجماعت نماز پر عائد حکومتی پابندی پر عملدرآمد کے پابند ہیں، مفتی تقی عثمانی
کراچی :معروف عالم دین اور شیخ الحدیث مفتی تقی عثمانی نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے مساجد میں باجماعت نماز ادا کرنے کا فیصلہ ہماری رائے کے خلاف ہے لیکن ہم اس فیصلے پر عمل درآمد کرنے کے پابند ہیں۔مفتی تقی عثمانی نے اپنے پیغام میں کہا کہ ہم نے مساجدکو بند کرنے اور تالہ ڈالنے کی مخالفت کی ہے، ہم کبھی بھی اس کو گوارہ نہیں کر سکتے۔انہوں نے کہا کہ اس بیماری کی وجہ سے ضروری ہے کہ اللہ کی طرف رجوع کریں، ہم سب کو اللہ تعالی سے دعا کرنے اور توبہ کرنے کی ضرورت ہے۔مفتی تقی عثمانی نے کہا کہ ہمارے ذہن میں تھا کہ چھوٹی سی 10 سے 12 افراد پرمشتمل جماعت ہولیکن حکومت نے افراد کی تعداد 3 سے 5 تک کر دی ہے، یہ فیصلہ ہماری رائے کہ خلاف ہے لیکن ہم اس پر پابندی کرنے پرمجبور ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمارے نزدیک تعداد کم ہے لیکن حکومت نے ہدایت کر دی ہے تو مزاحمت کرنا مناسب نہیں ہے۔انہوں نے کہاکہ حکومت نے بیماری کی علامات اور ماہرین کی آراء کو سامنے رکھ کر فیصلہ کیا ہے کسی ضد کی وجہ سے نہیں۔معروف عالم دین نے کہا کہ مساجد میں کم حاضری کرنے سے کوئی گناہ نہیں ہے، عوام کوبھی حکومتی کی جانب سے پابندی پرعملدرآمد کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ کسی ضرورت کی وجہ سے حاضری پرحکومت تحدید عائد کر دیتی ہے تو جو لوگ تحدید کے مطابق مساجد میں نہیں آئیں گے تو ان پرکوئی گناہ نہیں ہوگا۔