کم آمدن والے طبقے سے تعلق رکھنے والے ایک کروڑ افراد کو4ماہ کا یکمشت 12ہزار روپے وظیفہ دینے کا فیصلہ

اسلام آباد:کم آمدن والے طبقے سے تعلق رکھنے والے ایک کروڑ افراد کو وزیراعظم کے اعلان کردہ ریلیف پیکج کے تحت وفاقی حکومت کی جانب سے 4 ماہ کا یکمشت 12 ہزار روپے وظیفہ ملے گا تا کہ کورونا وائرس کے سبب ان کی آمدنی پر پڑنے والے اثرات کم کیے جاسکیں۔وزارت خزانہ کی ایک دستاویز کے مطابق حکومت اس پیکج کے تحت ایک کھرب 44 ارب روپے فراہم کرے گی اور یہ رقم حکومت کی جانب سے غریبوں کے لیے مختص احساس پروگرام کے پہلے سے موجود فنڈز میں ایک اضافہ ہوگی۔ وزیراعظم نے یومیہ اجرت والے ملازمین کے لیے بھی 2 کھرب روپے کا اعلان کیا تھا جو صوبوں میں تقسیم کیے جاسکتے ہیں تاہم اس رقم کی تقسیم کی حکمت عملی تشکیل دینا ابھی باقی ہے۔احساس پروگرام چلانے والے حکومت کے اعلی عہدیداروں نے تجویز دی تھی کہ ہلاکت خیز وبا سے بری طرح متاثر ہونے والے غریب عوام کے لیے 4 ہزار روپے ماہانہ کا اعلان کیا جائے لیکن وزرت خزانہ نے اس کی مخالفت کرتے ہوئے ماہانہ 3 ہزار روپے دینے کا فیصلہ کیا جس پر احساس کے عہدیداروں نے مستحق اور غریب افراد کو ایک ساتھ 12 ہزار روپے دینے کا فیصلہ کرلیا۔خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے عالمی وبا سے معیشت پر پڑنے والے اثرات کی وجہ سے غریب اور کم آمدن والے طبقے، زراعت، برآمدات اور صنعتی سیکٹر کے لیے 11 کھرب 50 ارب روپے کے ریلیف پیکج کا اعلان کیا تھا۔ایک دستاویز کے مطابق حکومت کے فیصلے سے مستفید ہونے والے ایک کروڑ افراد میں سے 50 لاکھ وہ ہیں جو پہلے ہی احساس کفالت پروگرام کے تحت ماہانہ معاوضہ حاصل کررہے ہیں جبکہ 30 لاکھ افراد وہ ہیں جن کی ماہانہ آمدن 20 ہزار روپے ہے جبکہ 20 لاکھ افراد یومیہ اجرت کمانے والے، ریڑھی لگانے والے ہیں جو حکومت کے پروگرام میں رجسٹرڈ نہیں۔اس ضمن میں وزیراعظم کی معاون خصوصی ثانیہ نشتر نے بتایا کہ پورا پروگرام ایس ایم ایس کی بنیاد پر ہے کہ جو افراد احساس کفالت میں رجسٹرڈ ہیں وہ جلد ایس ایم ایس وصول کریں گے کہ بتائے گئے بینکوں سے 12 ہزار روپے کی رقم وصول کرلیں۔انہوں نے بتایا کہ جو افراد اس وقت حکومت کے پروگرام میں رجسٹرڈ نہیں اور وزیراعظم کے پیکج سے مالی معاونت حاصل کرنے کے خواہاں ہیں انہیں اپنے قومی شناختی کارڈ نمبر ایک خاص موبائل فون نمبر پر ایس ایم ایس کے ذریعے بھیجنے کا کہا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ اس کیٹیگری کی اہلیت غربت کے ڈیٹا بیس کے تحت پرکھی جائے گی اگر کوئی اس ڈیٹا بیس میں شامل نہیں ہوا تو ان افراد سے اپنی اسناد ڈپٹی کمشنر کے دفتر میں جمع کروانے کا کہا جائے گا جہاں ان کی مالی حالت کا جائزہ لے کر اس بات کا تعین کیا جائے گا کہ کیا وہ احساس پروگرام کے لیے اہل ہیں۔انہوں نے یہ بھی بتایا کہ جب احساس پروگرام کو اہل افراد کے قومی شناختی کارڈ نمبر کی فہرست حاصل ہوگی تو اسے نیشنل ڈیٹا بیس رجسٹرڈ اتھارٹی (نادرا) کی معاونت سے ایک فلٹر سے گزارا جائے گا تا کہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ درخواست دہندہ حکومت کے مقررہ معیار پر پورا اترتا ہے

اپنا تبصرہ بھیجیں