کابل میں سکھوں کی عبادت گاہ پر حملہ کرنے والا بھارتی نکلا

کابل، شدت پسند عسکری تنظیم داعش نے افغانستان میں سکھوں کے گردوارے پر خودکش حملہ کرنے والے کی تصویر جاری کردی جو بھارتی شہری ہے۔بھارتی میڈیا کے مطابق ابو خالد الہندی نامی خودکش بمبار اصل میں محمد ساجد ہے جو کیرالہ کا رہائشی ہے تاہم بھارتی حکومت کی جانب سے کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا۔ افغانستان کے قدیم ترین گردوارے پر حملے کی ذمہ داری داعش نے قبول کی تھی۔خیال رہے کہ 25 مارچ کو افغانستان میں دہشت گردوں نے سکھوں کی دھرم شالا پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں 25 افراد ہلاک اورمتعدد زخمی ہوگئے تھے۔حملہ کابل کے شوربازار علاقے میں کیا گیا اور جوابی کارروائی میں 4 حملہ آور بھی مارے گئے تھے۔ حملہ اس وقت ہوا جب لوگوں کی کثیر تعداد دھرم شالا میں عبادت کیلئے جمع تھی۔ حملے کے وقت کم سے کم 150 لوگ دھرم شالا میں موجود تھے۔افغانستان میں 300 کے لگ بھگ سکھ خاندان رہائش پذیر ہیں اور ماضی میں بھی انہیں دہشتگردی کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔ سن 2018 میں افغانستان کے مشرقی شہر جلال آباد میں سکھ برادری کو نشانہ بنایا گیا تھا جس میں ایک درجن سے زائد افراد ہلاک ہوگئے تھے اور اس حملے کی ذمہ داری داعش نے قبول کی تھی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں