متاثرہ گھرانوں میں نوجوانوں کے ذریعے راشن تقسیم کریں گے، فردوس عاشق اعوان
اسلام آباد،وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان نے کورونا وائرس کی مشکل گھڑی میں نوجوانوں کے ذریعے غریب افراد میں راشن تقسیم کر نے کااعلان کرتے ہوئے کہاہے کہ کوئی بھی حکومت اکیلے وائرس کو شکست نہیں دے سکتی ہے،عالمی وباء کو شکست دینے کے لیے عوام کی یکجہتی اور یکسوئی کے ساتھ ساتھ تمام اداروں کو جرات مندانہ انداز میں روڈ میپ کو آگے بڑھانے کی ضرورت ہے،ملک زرعی اجناس کے حوالے سے خود کفیل ہے، ملک میں کھانے پینے کی اشیا وافر تعداد میں موجود ہیں اور اشیا کی قلت پیدا کر کے عوام کو مشکلات سے دوچار کرنے والوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا،پنجاب میں 8 لیبارٹریز روزانہ 3200 ٹیسٹ کریں گی،فرائض کی انجام دہی کے دوران اگر کوئی ڈاکٹر شہید ہوتا ہے تواس کو شہید کے برابرپیکج دیا جائیگا۔ اتوار کو وزیر اعظم کی زیر صدارت پاکستان تحریک انصاف کی کور کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے فردوس عاشق اعوان نے بتایا کہ انہوں نے کہاکہ وزیراعظم نے پارٹی کی لیڈرشپ کو کورونا وائرس کی صورتحال سے آگاہ کیا،اس وقت پاکستان ایک مشکل مرحلے سے گز ر رہاہے۔انہوں نے کہاکہ مشکل وقت میں قیادت کو ساتھ کھڑا ہونا ہوتا ہے، کوئی بھی حکومت اکیلے وائرس کو شکست نہیں دے سکتی، اس وائرس کو شکست دینے کے لیے عوام کی یکجہتی اور یکسوئی کے ساتھ ساتھ تمام اداروں کو جرات مندانہ انداز میں روڈ میپ کو آگے بڑھانے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہاکہ پہلا قدم یہ ہے کہ جو لوگ اس وبا کا شکار ہو سکتے ہیں انہیں بچائیں، حفاظتی تدابیر اپنائیں اور عوام میں شعور بیدار کرنے کے ساتھ ساتھ احساس ذمے داری پیدا کریں۔معان خصوصی نے کہا کہ دوسرا قدم یہ ہے کہ ہماری کوششوں کے باوجود جو لوگ اس سے متاثر ہو جاتے ہیں ان کی مدد کی جائے کیونکہ ہم اس وائرس کو نہیں روک سکتے کیونکہ یہ پوری دنیا کے لیے چیلنج بنا ہوا ہے اور اس کی کوئی سرحد نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ اس لاک ڈاؤن نے ہماری معیشت خصوصاً ہماری گڈز ٹرانسپورٹیشن کو متاثر کیا، ہمارا پسا ہوا طبقہ لاک ڈاؤن کا شکار ہوا ہے کیونکہ وہ جہاں کام کر رہا تھا تو فیکٹریاں، ریسٹورنٹسا اور تعمیراتی کاموں کے بند ہونے سے وہ بیروزگار ہوئے۔فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ ان بیروزگاروں کو سب سے بڑا چیلنج فوڈ سپلائی کا ہے اور کھانے پینے کی اشیا کی دستیابی اور ان کو پہنچانا حکومت کی ذمے داری اور وزیر اعظم پاکستان کی اولین ترجیح ہے۔انہوں نے اعلان کیا کہ اس مشکل کی گھڑی میں وزیراعظم پاکستان عمران خان نے ان تمام متاثرین کے گھروں تک راشن پہنچانے کے اپنے عزم کو کور کمیٹی کے سامنے رکھا اور اس کو شفاف اور یکساں تقسیم کرنے کے لیے تجاویز طلب کیں۔انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم نے سب کی رائے لینے کے بعد تمام قیادت کو باور کرایا کہ وہ معاشرے میں مثبت روشن کردار ادا کرنے کے لیے نوجوانوں کو ایک دفعہ پھر اپنے ہراول دستے کے طور پر استعمال کرنا چاہتے ہیں کیونکہ نوجوان اس ملک میں تبدیلی کا نشان اور علامت ہیں۔معاون خصوصی نے واضح کیا کہ ملک زرعی اجناس کے حوالے سے خود کفیل ہے، ملک میں کھانے پینے کی اشیا وافر تعداد میں موجود ہیں اور اشیا کی قلت پیدا کر کے عوام کو مشکلات سے دوچار کرنے والوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔معاون خصوصی نے کہاکہ وزیر اعظم پاکستان کو بریفنگ دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے بتایا کہ اب تک راشن کی سپلائی کے لیے 10ارب روپے کا فنڈ مختص کر چکے ہیں جس کے تحت 4ہزار روپے فی کس 25ہزار افراد میں تقسیم کیا جائے گا اور یہ رقم ای پیسہ کے ذریعے کیش ٹرانسفر کے ذریعے ان کے اکاؤنٹ میں منتقل کیے جائیں گے اور یہ افراد بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے علاوہ ہوں گے۔انہوں نے کہاکہ پنجاب کے 300 حلقوں کو ہدف بنایا گیا ہے اور صوبائی اسمبلی کے حلقوں کے حساب سے 8ہزار افراد فی حلقہ رقم غریبوں میں تقسیم کی جائے گی اور 25لاکھ افراد کو راشن کیلئے امدادی رقم دی جائے گی۔انہوں نے کہاکہ بی آئی ایس پی سے رقم حاصل کرنے والے افراد اس کے اہل نہیں ہو ں گے۔ انہوں نے کہاکہ پنجاب میں 8 لیبارٹریز روزانہ 3200 ٹیسٹ کریں گی۔ انہوں نے کہاکہ فرائض کی انجام دہی کے دوران اگر کوئی ڈاکٹر شہید ہوتا ہے تواس کو شہید کے برابرپیکج دیا جائیگا۔ انہوں نے کہاکہ کے پی کے حکومت نے 11 ارب 40 کروڑ روپے کے پیکج کا اعلان کیا ہے