الیکشن کمیشن نے ملک کے پارلیمانی نظام سے لوگوں کا اعتماد ختم کردیا ہے، لشکری رئیسانی
کوئٹہ(پ ر)سینئر سیاستدان و سابق سینیٹر نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے کہا ہے کہ سیاسی جماعتوں نے عوامی طاقت کی بجائے چور دروازے سے اقتدار کے ایوانوں میں داخل ہونے کا تہیہ کررکھا ہے ، غیرشفاف اور دھاندلی زدہ انتخابات پر رونے پیٹنے والوں کے پاس جب قانون سازی کا اختیار اور موقع تھا تب ان کو چاہیے تھا کہ کسی ایک فرد کی مدت ملازمت میں توسیع کی بجائے شفاف الیکشن کیلئے قانون سازی کرتیں، الیکشن کمیشن نے ملک کے پارلیمانی نظام سے لوگوں کا اعتماد ختم کردیا ہے۔ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتوں نے عوامی طاقت کی بجائے چور دروازے سے اقتدار کے ایوانوں میں داخل ہونے کا تہیہ کررکھا ہے اور اقتدار میں پہنچ کر عوامی خدمت کی بجائے پی ایس ڈی پی پر ہاتھ صاف کرکے لوٹ مار میں پانچ سال گزارتی ہیں، آج جو جماعتیں غیرشفاف اور دھاندلی زدہ انتخابات پر رو پیٹ رہی ہیں جب ان کے پاس قانون سازی کا اختیار اور موقع تھا تب ان کو چاہیے تھا کہ وہ کسی ایک فرد کی مدت ملازمت میں توسیع کی بجائے شفاف الیکشن کیلئے قانون سازی کرتیں تاکہ آنے والے دنوں میں ایک ایسی حکومت تشکیل پاتی جو صرف اور صرف عوام کو جوابدہ ہوتی، انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کے پاس اب وقت ضائع کرنے کے سواء کوئی کام نہیں اور اب بھی ان کی کوشش ہے کہ وہ کسی نہ کسی راستے اقتدار کے ایوانوں تک پہنچیں۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے ملک کے پارلیمانی نظام سے لوگوں کا اعتماد ختم کردیا ہے، یہ ذمہ داری سیاسی جماعتوں کی تھی کہ تمام اداروں کو بہتر بنانے کیلئے قانون سازی کرتیں تاہم ان جماعتوں نے 26 ویں آئینی ترمیم، جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع سمیت دیگر قانون سازی میں ذاتی مفادات حاصل کرکے پارٹیوں کے اندر سیاسی کارکنوں کی جگہ سرمایہ داروں اور ٹھیکیداروں کو ترجیح دی جس سے عوام کا اعتماد ان جماعتوں پر سے بھی اٹھ چکا ہے۔