بلوچستان کے مستحق طلبا وطالبات بیف اسکالرشپ اور تعلیم دوست اسکیموں سے بھرپور استفادہ حاصل کریں، گورنر بلوچستان

کوئٹہ (آن لائن) گورنر بلوچستان جعفرخان مندوخیل نے کہا کہ حکومت بلوچستان کا صوبے بھر بالخصوص پسماندہ اضلاع کے ہونہار اور مستحق طلبا وطالبات کیلئے اسکالرشپ ایک انقلابی پروگرام ہے. بلوچستان ایجوکیشن انڈومنٹ فنڈ (BEEF) کی جانب سے تعلیم کے فروغ اور صوبے کے غریب اسٹوڈنٹس کو زیور تعلیم کے ذریعے بااختیار بنانے کی ایک روشن مثال ہے۔ ضروری ہے کہ جدیدتعلیم کو فروغ دینے اور بیف کی تعلیم دوست اسکیموں سے بھرپور استفادہ کریں. ہم بلوچستان کو ایسا روشن مستقبل دینگے جہاں تمام غریب اور مستحق بچوں کو معیاری تعلیم تک رسائی حاصل ہو اور ہر شہری عزت اور خوشحالی کے ساتھ زندگی گزار سکے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گورنر ہاوس کوئٹہ میں حکومت بلوچستان ایجوکیشن انڈومنٹ فنڈ کی نئی تعلیمی اسکیموں اور ادارے کی کارکردگی سے متعلق بریفنگ دیتے ہوئے. بریفنگ بیف کے چیف ایگزیکٹو آفیسر محمد ذکریا نورزئی دے رہے تھے. بریفنگ میں پرنسپل سیکرٹری ٹو گورنر بلوچستان ہاشم خان غلزئی، ایڈیشنل سیکرٹری فنانس یاسر حسین اور نجیب اللہ سرپراہ بھی موجود تھے. اس موقع پر گورنر بلوچستان جعفرخان مندوخیل نے کہا کہ بیف کا مقصد صوبے کے غریب، یتیم اور سویلین شہیدوں کے بچوں پر خصوصی توجہ کے ساتھ مستحق طلبا کو ضرورت مگر میرٹ پر مبنی وظائف فراہم کرنے کے حوالے سے مقصد بہت واضح ہے۔ بیف اسکالرشپ محض مالی امداد نہیں ہیں بلکہ پڑھے لکھے بلوچستان کے روشن مستقبل کی امید کی کرن بھی ہیں. گورنر بلوچستان نے کہا کہ ہم اپنے نوجوانوں کی صلاحیتوں پر یقین رکھتے ہیں اور آنے والے کل کو بہتر بنانے کی خاطر ان کی خوابیدہ تخلیقی صلاحیتوں میں نکھار پیدا کرنے کیلئے ٹھوس اقدامات بھی کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کی ترقی یافتہ اقوام کی ترقی کا راز تعلیم ہی میں پنہاں ہے. تعلیم نئی نسل کی صلاحیتوں میں نکھار پیدا کرنے، ترقی کے عمل کو مزید آگے بڑھانے اور ایک روشن مستقبل کی تعمیر کی کلید ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ بلوچستان میں ہر بچے کو معیاری تعلیم تک رسائی حاصل ہو، خواہ اس کے خاندانی پس منظر یا مالی حالات کچھ بھی ہوں۔ گورنر بلوچستان نے بیف کی پوری ٹیم کو خصوصی ہدایت کی وہ بیف اسکالرشپ کی فراہمی میں میرٹ اور شفافیت کی پاسداری کو یقینی بنائیں تاکہ حق حقدار تک پہنچ سکیں. اب بھی بلوچستان کے ہزاروں طلبا وطالبات بیف کے ذریعے دستیاب مواقعوں کے بارے میں ناخبر اور ناواقف ہیں لہذا ضروری ہے کہ بیف اسکالرشپ اور تعلیمی اسکیموں کے سے متعلق عوامی بیداری کی بھرپور آگہی مہم چلائی جائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں