چمن کے عوام کے مسائل برداشت سے باہر پہنچ چکے ہیں، دھرنوں اور احتجاجات پر بیٹھے عوام کی آواز کو نظرانداز کیا گیا، مولانا واسع

کوئٹہ(این این آئی)صوبائی امیر مولانا عبدالواسع نے مسلم باغ، بندات موسٰی زئی میں مسلم علما اور عوامی حلقوں کے شاندار اجتماع کے موقع پر کہا کہ مفتی محمود کانفرنس صوبائی سیاسی منظرنامے میں کلیدی اہمیت اختیار کر چکی ہے۔ ا±نہوں نے کہا کہ مفتی محمود کے فکر و نظریات کو عوام تک پہنچانا اور ا±ن کے اصولوں کے تحت شعور بیدار کرنا ہماری اولین ترجیح ہے۔ دورے کے دوران ہزاروں کارکنان نے پرتپاک استقبال کیا، جس سے واضح ہوا کہ عوامی حمایت ا±ن کے ساتھ ہے۔مولانا عبدالواسع نے خبردار کیا کہ چمن کے عوام کے مسائل برداشت سے باہر پہنچ چکے ہیں، مسلسل عرصہ سے دھرنوں اور احتجاجات پر بیٹھے عوام کی آواز کو نظرانداز کیا گیا، اور بارڈر کی بندش اور مسلط فیصلوں نے ہزاروں خاندانوں کو بےروزگاری اور فاقہ کشی کے دہانے پر لا کھڑا کیا ہے۔ یہ رویہ عوام کو زندہ درگور کرنے کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے چمن کے عوام کیلئے نہ تو ٹھوس اقدامات کیے گئے اور نہ ہی کوئی متبادل انتظام پیش کیا گیا ہے سوال وہی ہے: کیا کیا گیا اور کب تک عوام کو یہی جواب ملتا رہے گا؟مولانا عبدالواسع نے اعلان کیا کہ گیارہ تاریخ کو چمن میں عوامی سیلاب امڈ آئے گا اور ہم انہی لاکھوں متاثرہ خاندانوں کی آواز بن کر ایک پرامن، منظم اور وسیع احتجاج ریکارڈ کروائیں گے۔ اس احتجاج کا مقصد واضح ہے عوام پر مسلط کردہ فیصلوں کو مسترد کرنا اور صوبائی و مرکزی حکومت کو احتساب کے لیے ا±بھارنا۔ انہوں نے کہا کہ جے یو آئی اور دیگر جمہوری عوامی جماعتیں ایک مشترکہ قوت کے طور پر چمن کی صدائیں بلند کریں گی اور ثابت کریں گی کہ عوام نے بدعنوانی اور زبردستی مسلط کردہ فیصلوں کو کبھی قبول نہیں کیا۔مولانا عبدالواسع نے مزید کہا کہ انتخابات میں تاریخ کی بدترین دھاندلی کرکے مینڈیٹ چرا لینے کی کوششیں کی جا سکتی ہیں مگر عوامی حمایت اور اعتماد کو نہ روکا جا سکتا۔ جے یو آئی عوامی طاقت ہے اور وہ ہر فورم پر عوامی نمائندوں اور حقیقی عوامی قوت کو ثابت کرے گی۔ گیارہ اکتوبر کے بعد ہم چودہ اکتوبر کو قلعہ سیف اللہ میں لاکھوں کا مجمع جمع کر کے واضح کر دیں گے کہ جے یو آئی صوبے کی واحد عوامی اکثریتی قوت ہے۔ آپ نمائندے من پسند بٹھا لیں، عارضی اقتدار اپنے پاس رکھ لیں، مگر عوامی حمایت یافتہ نمائندے ہمیشہ عوام کی آواز بن کر رہیں گے اور عوام کے حقیقی مفاد کا تحفظ کریں گے۔ عوام سے اپیل کی کہ وہ ظلم، ناانصافی اور معاشی بربادی کے خلاف متحد ہوں؛ چمن اور بارڈر سے منسلک اضلاع کے افراد کے بنیادی حقوق کی بحالی تک ہم تحریک جاری رکھیں گے۔ انہوں نے واضح کیا کہ عوام کی آواز دبانے کی ہر کوشش ناکام ہو گی اور جے یو آئی ہر طرح کے تشدد اور جبر کے خلاف پرامن اور قانونی طریقوں سے جدوجہد جاری رکھے گی۔اس موقع پر مولانا عبدالواسع نے صوبہ بھر کے تمام اضلاع کے امراء، نظماء اور ذمےداران کو ہدایت کی کہ وہ 14 اکتوبر کی مفتی محمود کانفرنس کی کامیابی کو یقینی بنانے کے لیے اپنی دن رات کی محنت مزید تیز کریں، تمام انتظامات کو جلد از جلد حتمی شکل دیں، اور ہر یونٹ کا ذاتی طور پر دورہ کر کے تیاریوں کا جائزہ لیں۔انہوں نے بالخصوص چمن کے عوام اور جے یو آئی کے مخلص کارکنوں سے پ±رزور اپیل کی کہ وہ چمن کے احتجاج کو ایک تاریخی موقع بنائیں — اپنی تمام مصروفیات کو پسِ پشت ڈال کر عوامی حقوق اور مفتی محمود کے افکار کی سربلندی کے لیے بھرپور شرکت یقینی بنائیں۔سنھوں نے کہا کہ یہ صرف ایک احتجاج نہیں بلکہ ایک عوامی عزم و بیداری کی تحریک ہے، جو ظلم، ناانصافی اور مسلط فیصلوں کے خلاف عوامی اتحاد کا اعلان بن کر ابھرے گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں