ججز ٹرانسفر کیس، وفاقی آئینی عدالت نے اپیل سپریم کورٹ بھیجنے کی درخواست خارج کردی

اسلام آباد (ویب ڈیسک) وفاقی آئینی عدالت (ایف ایف سی) نے ججز ٹرانسفر کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ کے 5 ججز کی اپیل سپریم کورٹ واپس بھیجنے کی درخواست خارج کر دی۔ وفاقی عدالت میں ججز ٹرانسفر کیس کی سماعت ہوئی، عدالت نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے 5 ججز کی درخواست عدم پیروی پر خارج کرنے کا فیصلہ سنایا۔ جسٹس محسن اختر کیانی، جسٹس بابر ستار ، جسٹس طارق جہانگیری، جسٹس اعجاز اسحٰق خان اور جسٹس ثمن رفعت امتیاز انٹرا کورٹ اپیل دائر کرنے والوں میں شامل تھے۔ یاد رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے 5 ججز کی ججز ٹرانسفر کیس میں انٹرا کورٹ اپیل وفاقی آئینی عدالت میں سماعت کے لیے مقرر کر دی گئی تھی، درخواست گزار ججز نے اقدام چیلنج کر دیا تھا۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے 5 ججوں نے وفاقی آئینی عدالت میں ایک متفرق درخواست دائر کی تھی، جس میں انہوں نے اپنی انٹرا کورٹ اپیل کو سپریم کورٹ سے آئینی عدالت منتقل کیے جانے کو چیلنج کیا تھا۔ یہ درخواست اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی، جسٹس بابر ستار، جسٹس سردار اعجاز اسحٰق خان، جسٹس ثمن رفعت امتیاز اور جسٹس طارق محمود جہانگیری کی جانب سے دائر کی گئی تھی۔ یہ کیس دیگر ہائی کورٹس کے 3 ججوں کے وفاقی دارالحکومت میں تبادلے سے متعلق ہے۔ جون میں سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے قرار دیا تھا کہ ان کا تبادلہ غیر آئینی نہیں ہے، بعد ازاں اسلام آباد ہائی کورٹ کے ان 5 ججوں نے اس فیصلے کو چیلنج کرتے ہوئے انٹرا کورٹ اپیل دائر کی تھی۔ تاہم اب یہ انٹرا کورٹ اپیل وفاقی آئینی عدالت میں مقرر کی گئی ، جو 27ویں آئینی ترمیم کے تحت قائم کی گئی تھی۔ متفرق درخواست میں اسلام آباد ہائی کورٹ کے ججوں نے وفاقی آئینی عدالت سے اپیل واپس سپریم کورٹ بھیجنے کی استدعا کی اور ساتھ مو¿قف اپنایا کہ یہ معاملہ آئینی طور پر سپریم کورٹ کے دائرہ اختیار میں آتا ہے۔ درخواست میں کہا گیا کہ اپیل کو 27ویں آئینی ترمیم کے تحت آئینی عدالت منتقل کیا گیا، تاہم درخواست گزاروں کا مو¿قف ہے کہ خود یہ ترمیم آئین سے متصادم ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں