حکومت نے منشیات فروشوں کو ہماری نئی نسل ختم کرنے کے لیے چھوٹ دی ہے، متاثرین

تربت(نمائندہ انتخاب) انسدادمنشیات کمیٹی بلیدہ زامران کے چیئرمین حاجی برکت بلیدی کی قیادت میں ایک وفد نے اسسٹنٹ کمشنر بلیدہ سے ملاقات، وفد نے منشیات کی روک تھام کیلئے انتظامیہ سے گزارش کی کہ بلیدہ زامران کے عوام نے اپنی مدد آپ کے تحت ہمت کرکے قلیل مدت میں منشیات پر کافی حد تک کنٹرول حاصل کی ہے،وفد نے اسسٹنٹ کمشنر کوبتایاکہ منشیات کی روک تھام اصل میں حکومت کی ذمہ داری ہے لیکن بلیدہ زامران کے عوام نے اپنی مدد آپ کے تحت اتنی بڑی قربانی دی گورنمنٹ کے لیے منشیات کو روکنے کی راہ ہموار کی لیکن انتظامیہ کی عدم توجہی کے سبب اب نئے منشیات فروشوں نے سر اٹھانے کی کوشش شروع کی ہے، انتظامیہ کو چاہیے کہ منشیات فروشوں پر اپنی گرفت مضبوط کرے اور عوام کو مجبور نہ کیا جائے کہ وہ احتجاج اور مظاہرے پر مجبور ہوں،حکومت اگر چند منشیات فروشوں کو قابو نہیں کرسکتی تو عوام کی جان و مال کی تحفظ کیسے کرسکتی ہے،بلیدہ زامران کے چند منشیات فروشوں کی لسٹ انتظامیہ کے حوالہ کردی گئی ہے اگر انتظامیہ نے اس اہم مسئلہ پرسرد مہری اختیارکی اور منشیات فروشوں کو چھوٹ دی اور عوام کو مجبور کیا کہ وہ سراپا احتجاج بن جائیں تو انسدادمنشیات کمیٹی بلیدہ زامران عوام کی تعاون سے اور پورے مکران ڈویژن کی عوام اور دوسرے علاقوں کی منشیات کمیٹیوں سے ملکر پہلی فرصت میں مکران ڈویژن کے عوام کی تعاون سے مکران کے صدر مقام تربت میں کمشنر مکران کے دفتر کا گھیراؤ کرکے احتجاج کرے گی اور اگر گورنمنٹ نے منشیات فروشوں کو ہماری نسلوں کوتباہ کرنے میں مزید چھوٹ دی تو ہم پورے بلوچستان کی سطح پر انسدادمنشیات آرگنائزیشن کی بنیاد رکھ کر پورے بلوچستان میں احتجاجی مظاہروں کی شیڈول ترتیب دیں گے، انسدادمنشیات کمیٹی بلیدہ زامران کے ترجمان نے کہا کہ اب عوام کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو چکا ہے اور منشیات نے پورے بلوچستان کو تباہ کر کے رکھ دی اور گورنمنٹ نے منشیات فروشوں کو مکمل طور پرآزادی دی ہے ایسے لگتا ہے کہ جیسے بلوچستان میں گورنمنٹ ہے ہی نہیں، ترجمان نے مزید کہا جب عوام ہر برائی کو خود قابو کرے تو گورنمنٹ کی انتظامیہ پر اتنی بڑی بجٹ خرچ کرنے کی کیا ضرورت ہے اور انتظامیہ کے رکھنے کی ضرورت کیوں پیش آئی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں