تیل کی قیمتوں میں کمی کے بعد قطراہم ذریعہ آمدن سے محروم

نیویارک:عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں کمی کے بعد خلیجی ریاست قطر سب سے بڑے اور اہم ذریعہ آمدن سے محروم ہو گئی ہے اور ادارے چلانے کے لیے قطری حکومت کو دوسرے ذرائع سے کم سے کم پانچ ارب ڈالر کی مالی مدد درکار ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق تیل اور گیس کی برآمد پر انحصار کرنے والے قطرنے اہم سپلائر کے طور پر سرمایہ کار بینکوں کو اگلے ہفتے کے اوائل میں 5 ارب ڈالر کے بانڈز جاری کرنے کے احکامات دیے ہیں۔ تاکہ کرونا کی وبا اور تیل کی کم قیمتوں سے نمٹنے کے لیے ان بانڈز سے مالی مدد لی جاسکے۔باخبر ذرائع کے مطابق قطر اسٹینڈرڈ چارٹرڈ، جی بی مورگن، بارکلیز اور ڈوئچے بینک کے ذریعہ مدد لینے کی کوشش کررہا ہے۔قطر نے اس رقم کو تیل کی قیمتوں میں کمی کے بعد اس کی لیکویڈیٹی برقرار رکھنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں گرنے سے قطر کی آمدنی کم ہوئی جب کی گذشتہ ماہ گیس کی قیمتوں میں 50 فی صد کمی نے دوحا کی مالی مشکلات اور بڑھا دی تھیں۔ذرائع نے بتایا کہ اس پیش کش کی ابھی کوئی خاص تاریخ نہیں بتائی گئی۔ تاہم قطر مارکیٹ کے حالات کے پیش نظر بانڈز فروخت کرنے سے انکار کرسکتا ہے۔ٹیلیمیر کمپنی کے اسٹریٹیجک ڈائریکٹر حسنین مالک نیکہا کہ قطر کے پاس ایک بڑا خودمختار فنڈ ہے لیکن اس کے بیشتر اثاثے مائع نہیں ہیں، اور اس کی سرکاری ذیلی تنظیمیں اہم ذمہ داریاں نبھاتی ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں