کوہ سلیمان ادبی میلہ رکنی

تحریر: زوراخ بزدار
جام و مست محبوب کوہ سلیمان کی چوٹی یکبہء کے جنوب مغربی میدان رکنی میں یہ
3اپریل کی شام سے شروع ہوکر 4 اپریل کو رات بارہ بجے اختتام پذیر ھوا کوہ سلیمان ادبی میلہ بک اسٹالز،مشاعرہ، نثری سیشن اور میوزیکل نائیٹ پر مشتمل تھا اس میلے کا انعقاد کوہ سلیمان ادبی سنگت بارکھان نے کیا. اس پروگرام کے روح رواں ڈاکٹر غلام محمد کھتران اور انکے دیگر ساتھی تھے انہوں اس کو خوبصورت طریقے سے سجایا اور دور دراز سے شاعر ادیب دانشور اور گلوکاروں کو دعوت دی. یہ ادبی میلہ 3 تاریخ کی شام کو بک اسٹال کے افتتاحی پروگرام سے شروع ھوا بک اسٹالز کی تعداد ایک درجن کے قریب تھی اس پروگرام کا افتتاح محترمہ حمیدہ نور صاحبہ اور محترمہ کنزا علی زئی قاضی صاحبہ کے ہاتھوں ھوا. مغرب کی نماز کے بعد محفل مشاعرہ کا آغاز ھوا جس کی صدرات بلوچی زبان کے صدارتی ایوارڈ یافتہ شاعر چاچا اللہ بخش بزدار نے کی شریک شعراء کے نام یہ ہیں نادر ادبی سنگت کے سرپرست اعلی جناب نادر علی نادر مزاری،بیاتء دستاں رڑاں ایوارڈ کے حامل کتاب کے شاعر سعید تبسم مزاری، سلیم جان بزدار، حمید لیغاری،وقار بلوچ،معروف دانشور سلیم کرد، بزرگ ادیب راحت ملک،بھاگیا کھتراں،صدیق کھتراں،استاد قمر بزدار،عدنان بزدار،آزاد خان بابانی،ڈاکٹر ابراہیم کھتران،احمد خان حسنی،اور راقم صدر بلوچی ادبی سنگت کوہ سلیمان زوراخ بزدار.
مشاعرہ میں اسٹیج سیکرٹری کی ذمہ داری بھی راقم کے ناتواں کاندھوں پہ ڈالی گئی مقامی لوگ شعراء کے کلام سے لطف اندوز ھوئے اور شعراء کو کافی داد دی.
مشاعرہ گیارہ بجے اختتام پذیر ھوا اس کے بعد مقامی گلوکاروں نے اپنے فن کا مظاہرہ کیا. اگلے دن شیڈول کے مطابق دن گیارہ بجے نثری سیشن کا آغاز ھوا جس کی صدرات معروف ادیب اور دانشور جناب ڈاکٹر کہور بلوچ نے کی تقاریر سے پہلے جناب سلیم کرد صاحب کے کتاب سیاسی و معاشی اصطلاحات کی رونمانی کنزا علی زئی قاضی نے کی اور کامریڈ نہال نے کتاب کا تعارف پیش کیا. اس کے بعد تقاریر کا سلسلہ شروع ھوا اسٹیج کی ذمہ داری معروف ادیب و دانشور جناب پناہ بلوچ کو دی گئی مقررین میں جناب سلیم کرد،جناب راحت ملک،جناب چاچا اللہ بخش بزدار پناہ بلوچ،محترمہ حمیدہ نور صاحبہ،محترمہ کنزا علی زئی قاضی،جناب محمد صدیق کھتراں،جناب انجنیئر محمد صدیق کھتران،زاہد کھتران مسعود کھتران،اور راقم نے اپنی تحریریں پڑھیں. آخر میں میزبان جناب ڈاکٹر غلام محمد کھتران نے اپنی تقریر کی اور مہمانوں کا شکریہ ادا کیا. تمام شعراء اور ادیبوں کو حسب روایت شیلڈ پیش کیئے گئے. اور اس کے بعد نامور فنکار ھوران بگٹی،سبزعلی بگٹی عارف بگٹی نے اپنے فن کا مظاہر کیا اور لوگوں سے خوب داد وصول کی،نوجوانوں نے دوچاپی رقص بھی کیا. اتنے کامیاب ادبی میلے کے انعقاد پہ منتظمین کی محنت قابل داد ہے اور رکنی کے باذوق عوام بھی قابل داد ہیں.معاشروں کے سدھار کے لیے معیاری ادبی پروگراموں کا انعقاد ضروری ہے.
لوگو کا کہنا تھا کہ انہیں شعراء دانشور اور اتنے بڑے فنکاروں اپنے ہاں پاکر بڑی خوشی ھورہی ہے. اور جو بھی جس سے ملتا وہ دوبارہ آنے کا مطالبہ کرتا. بک اسٹال سے بھی کافی لوگوں نے اپنی من پسند کتابیں خریدیں. آخر میں اگر عبدالقادر رند صاحب کا تذکرہ نہ کیا جائے جو اتنی دور سے شرکت کے آئے تو یہ زیادتی ھوگی. بہرحال یہ حد سے زیادہ کامیاب پروگرام نصف شب کو اختتام پذیر ھوا. اور ضلع یہ بولنے والوں بلوچوں نے ثابت کردیا کہ وہ ادب شناس بھی ہیں اور باذوق بھی. اس طرح کے تفریحی پروگرام مشاعرے کے گھٹن کو کم کرنے نفرتوں کو محبتوں میں بدلنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں.کوہ سلیمان ادبی میلہ رکنی