ڈاکٹرمعصوم یاسین زئی کے اسلامک یونیورسٹی کے صدرکے خلاف صدر مملکت، وزیراعظم اور وزیر تعلیم کو خطوط

اسلام آباد،4 سال سے زائد عرصہ دو تنخواہیں لینے والے بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی کے ریکٹر پروفیسر ڈاکٹر یاسین معصوم زئی نے سعودی عرب سے ملنے والے ڈالر بند ہونے پر یونیورسٹی کے سعودی نیشنل صدر ڈاکٹر یوسف درویش کے خلاف الزامات کی بوچھاڑ کر دی۔ ڈاکٹر یاسین یوسف زئی قبل ازیں جامعہ کے پرو چانسلر اور جامعہ امام محمد ریاض کے ریکٹر ڈاکٹر سلیمان ابوالخیل سے 2700 ڈالر ماہانہ وصول کرتے رہے ہیں، آن لائن نے ڈاکٹر یاسین معصوم زئی کی طرف سے سعودی پروچانسلر سے وصول کی گئی 2700 ڈالر ماہانہ تنخواہ کی رسیدیں حاصل کر لیں۔ سعودی فرمانروا محمد بن سلیمان کی نئی اقتصادی پالیسی کا شکار ہو کر جیل جانے والے ڈاکٹر سلیمان ابوالخیل کی طرف سے ملنے والے ماہانہ 2700 ڈالر بند ہونے پر ڈاکٹر یاسین یوسف زئی جامعہ کے سعودی نیشنل صدر ڈاکٹر یوسف درویش کے خلاف صدر مملکت عارف علوی، وزیر اعظم عمران خان اور وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کو متعدد خطوط لکھ ڈالے۔ موجودہ شکائتی خطوط میں ڈاکٹر یاسین یوسف زئی نے ڈاکٹر یوسف درویش بابت اپنے گزشتہ موقف پر پردہ ڈالنے کی کوشش کی کہ اگر ڈاکٹر درویش اتنے ہی کرپٹ تھے تو بطور ریکٹر جامعہ ڈاکٹر یاسین معصوم زئی نے ان کی تعیناتی میں توسیع کے لئے بلند و بانگ تعریفیں کیوں لکھیں؟ اور اب اچانک ایسا کیا ہوا کہ ریکٹر آئی آئی یو آئی نے صدر آئی آئی یو آئی کے حوالے سے عدم برداشت کی پالیسی اپنا لی ہے۔ آن لائن کے ذرائع اس امر کی تصدیق کرتے ہیں کہ ڈاکٹر یاسین معصوم زئی نے گزشتہ دورانیہ میں ڈاکٹر درویش اور ان کے توسط سے سعودی حکومت سے بے جا نوازاشات سمیٹیں۔پروچانسلر آئی آئی یو آئی سے ماہانہ 2700 ڈالر کی اضافی تنخواہ بھی ڈاکٹر درویش کے صدر بھی یاسین معصوم زئی کو ملتی رہی جبکہ ان کے سعودی عرب کے بے شمار دوروں کے موقع پر وی وی آئی پی پروٹوکول سمیت تمام عیاشیاں ڈاکٹر درویش ہی برداشت کرتے رہے۔ اب جبکہ پروچانسلر آئی آئی یو آئی ڈاکٹر سلیمان ابوالخیل سعودی گورنمنٹ کے احتسانی شکنجے میں آ کر جیل کی سزا کاٹ رہے ہیں تو یاسین معصوم زئی نے عیاشیاں ختم ہونے کا غصہ ڈاکٹر درویش پر نکالنا شروع کر دیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں