حب، تعلیمی نظام ابتر، کوئی پرسان حال نہیں

حب(نمائند ہ انتخاب) ضلع لسبیلہ کے تعلیمی نظام میں عدم مساوات کی روایت نے تعلیمی معیار کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا کہیں اسکول کی بلڈنگ نہیں طلباء کی تعداد بے تحاشہ اور کہیں اسکول کی مکمل بلڈنگ ہے تو اساتذ ہ نہیں ہیں جبکہ اگر کہیں طلباء کی تعداد نہ ہونے کے برابر ہے لیکن وہاں پر اسکول کی بلڈنگ اور ٹیچرز موجود ٹائم پاس کرنے پر مجبور ہیں اور اسکول کی بلڈنگ وڈیروں کی اوطاق یا پھر مویشیوں کا باڑہ بنی ہوئی ہیں تعلیمی نظام کو بہتر بنانے کیلئے پسند وناپسند کے عنصر کو ختم کرنا ضروری ہے اور پورے ضلع لسبیلہ کے تعلیمی اداروں کا ڈیٹا اور اعداد و شمار جمع کر کے ازسر نو اقدامات کی ضرورت ہے ضلع لسبیلہ میں تعلیمی سہولیات کے حوالے سے تحصیل وندر سونمیانی کی حدود میں واقع گوٹھ حاجی مراد موندرہ شاہدی کے مڈل بوائز اسکول کی بارے میں علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ علاقے کے بچوں کی تعلیم کے لئے مڈل بوائز اسکول کی بلڈنگ موجود ہے اور طلباء کی تعداد بھی کافی ہے لیکن بدقسمتی سے اسکول کی مڈل کلاسز کیلئے اساتذہ نہیں ہیں اسوقت اسکول میں 2جے وی ایک معلم القرآن اور ایک عربک ٹیچر ہے جو کہ پرائمری کی کلاسز کیلئے ہیں جبکہ انگلش ریاضی اور سائنس کے مضامین پڑھانے کیلئے کوئی ٹیچر تعینات نہیں کیا جارہا اسکول میں نہ سائنس لیب ہے اور نہ ہی لیب کا سامان مہیا کیا جارہاہے جبکہ اسی اسکول میں پرائمری گرلز اسکول ہے جہاں پر ایک ٹیچر روزانہ وندر سے کئی کلو میٹر کا فاصلہ کر کے گوٹھ حاجی مراد موندرہ شاہدی آتی ہیں لیکن اسکول میں طالبات کی تعداد نہ ہونے کے برابر ہے علاقہ مکینوں نے ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کے حکام سے اپیل کی ہے کہ انکے گوٹھ کے مڈل بوائز اسکول میں اساتذہ کی کمی کو پورا کر کے طلباء کے مستقبل کو تباہ ہونے سے بچایا جائے اور گرلز پرائمری اسکول کے حولے سے بھی مثبت فیصلہ کیا جائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں