کسی کا مقابلہ کسی سے نہیں
تحریر: زبرین بلوچ
یہ فقرہ بہت مشہور ہے کہ "کسی کو نقصان دیئے بغیر آگے نکلنا ہے” اگر اس جملے کی گہرائی میں جھانک کر دیکھیں تو پتا چلتا ہے کہ انسان کا انسان سے کوئی مقابلہ نہیں، انسان کا مقابلہ جہالت سے ہے، انسان کا مقابلہ لاشعوری سے ہے، انسان کا مقابلہ خون خوار جانوروں سے ہے، انسان کا مقابلہ ظلم سے ہے، انسان کا مقابلہ بھوک سے ہے، انسان کا مقابلہ مرض سے ہے، انسان کا مقابلہ پریشانی سے ہے، انسان کا مقابلہ مشکلات سے ہے۔
انسان کا مقابلہ عشق سے ہے عاشق سے نہیں، انسان کا مقابلہ منزل سے ہے رستے سے نہیں، انسان کا مقابلہ قاتل سے ہے مقتول سے نہیں، انسان کا مقابلہ ظالم سے ہے محکوم سے نہیں، انسان کا مقابلہ عمل سے ہے کردار سے نہیں، انسان کا مقابلہ سختی سے ہے آسانی سے نہیں، انسان کا مقابلہ طوفان سے ہے سمندر سے نہیں، انسان کا مقابلہ سیلاب سے ہے پانی سے نہیں، انسان کا مقابلہ خود سے ہے دوسروں سے نہیں۔
یہ مظہرے قدرت ہے کہ ہر انسان کو کائنات کی خوبصورتی الگ سے نظر آتی ہے، یہ قدرت کی خوبصورتی ہے کہ ہر انسان ایک دوسرے سے مختلف ہیں، یہ معجزہ ہے کہ ہر ایک انسان کی صلاحیت دوسرے انسان سے مختلف ہیں ، یہ قدرت کی حُسن ہے کہ ہر انسان رنگ میں ایک دوسرے سے مختلف ہیں، یہ کائنات کی کرشمہ ہے کہ ہر انسان کی محبت مختلف ہے، یہ قدرت کی مظہر ہے کہ ہر انسان کسی مختلف نسل سے ہے ، یہ قدرت کی مہکشی ہے کہ ہر انسان کسی الگ مذہب سے مسلک سےہے، یہ قدرتی شاہکار ہے کہ ہر انسان کسی مختلف چیز سے عشق کرتا ہے۔
کوئی شخص موسیقی سے تسکین پالیتا ہے ، تو دوسرا شخص مصوری سے سکون حاصل کرتا ہے، کوئی شخص آسمانی بجلی کو پسند کرتا ہے تو کوئی سمندری لہروں سے محبت کرتا ہے، کوئی شخص بہار میں بیٹھ کر گنگناتا ہے تو کوئی صحرا میں بیٹھ کر لکھتا ہے، کوئی شخص آسمان سے محبت کرتا ہے تو کوئی شخص چاند سے عشق کرتا ہے، کوئی شخص ماں سے محبت کرتا ہے تو کوئی مٹی کو پسند کرتا ہے، کوئی شخص قاتل کا دوست ہے تو کوئی مقتول کا ہمدرد ہے، کسی کا رنگ کالا ہے تو کسی کا رنگ گورا، کسی کو دریا کا بہتا پانی پسند ہے تو کسی کو کنویں سے نکلتا پانی عزیز ہے، کسی کو دنیا سے محبت ہے تو کسی کے لے دنیا قابلِ نفرت ہے۔
ہر شخص کی سوچنے ، سمجھنے، بولنے، لکھنے، پڑھنے اور گانے کی صلاحیت ایک دوسرے سے مختلف ہے، یہی تو کائنات کی اصل خوبصورتی ہے۔
اگر کوئی بول سکتا ہے تو ضروری نہیں کہ وہ. لکھے اگر کوئی دوڑسکتا ہے تو ضروری نہیں کہ وہ اڑنے کی ٹھان لے ، اگر کوئی پڑھاتا تو ضروری نہیں کہ شاعر بننے کی تگ دو کرے، اگر کوئی گاسکتا ہے تو ضروری نہیں کہ وہ غزل لکھے، ہر انسان کی صلاحیت دوسرے سے منفرد ہے، اور یہ صلاحیت قدرت کے مظاہر ہوتے ہیں کہ ہر انسان میں مختلف خصوصیات موجود ہوتی ہیں جن کی وجہ سے یہ دنیا خوبصورت ہے۔
کسی کا مقابلہ کسی سے نہیں ہے، ہر اک کا وجود دوسروں سے الگ ہے، کسی فرد میں ایک صلاحیت ہے تو دوسرے شخص کے اندر کوئی دوسرا یا اسکا نعم البدل ، تو چھوڑیئے دوسروں کو گرانا ، لڑانا، دھمکانا بس خود آگے نکل جائیے یہی زندگی کی اصل کامیابی اور خوبصورتی ہے۔