مرناہے کہ جیناہے

تحریر: جمشید حسنی
شاعر نے کہا
یا خوف سے گزریں یا جان سے گزر جائیں
مرنا ہے کہ جینا ہے اک بات ٹھہر جائے
لکھنے سے پہلے کوئی خیال ضروری ہوتا ہے آپ کسی قومی بین الاقومی معاملہ،حالات پر تجزیہ کرتے ہیں،حقائق کوائف کی روشنی میں درست تجاویز دیتے ہیں کوئی سنتا ہے یا نہیں یہ اور بات ہے اس وقت تو شبلی فراز ہے فواد چوہدری ہے۔ہماری فردوس عاشق اعوان گھر چلی گئی۔الیکٹرک ووٹنگ مشین ہے۔اعظم سواتی ہے فواد چوہدری کہتے ہیں الیکشن کمیشن نے پیسے پکرے ہیں۔الیکشن کمیشن نے انہیں نوٹس دیا ہے ثابت کریں الیکشن کمیشن الیکٹرک ووٹنگ مشین کے لئے راضی نہیں ہورہا،الیکشن کمیشن کہتا ہے نادرا مشینوں کے لئے 2.4ارب روپیہ سمیٹنا چاہتی ہے حکومت مشین کے لئے اصرار کررہی ہے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس قانون سازی کے لئے بلایا جارہا ہے،۔
سجاول میں پونے تین ارب روپیہ کے بجلی کے 36کھمبے چوری ہوگئے حکومت بے خبر،کھمبا کوئی بٹوہ قلم گھڑی تو ہے نہیں کہ جیب میں ڈالو،نٹ بولٹ کھول کر آکر انہیں کسی ٹریکٹر ٹرک میں ڈالا ہوگا گھنٹے دو کا کام تو نہیں کہ فائرنگ کی اور چل جائے۔پیٹرول 123روپیہ لیٹر ہوگیا۔بلوچستان اسمبلی میں وزیراعلیٰ کے خلاف تحریک عدم اعتماد ہے جیبیں بھری جائیں گی 33ممبران کی حمایت ضروری ہے۔
جنوبی پنجاب صوبہ نہ بن شکا،آدھا سیکرٹریٹ بہاولپور میں آدھا ملتان میں۔
عالمی طور پر آسٹریلیا نے 9ایٹمی انداز یں خریدیں اب چالیس ارب کامعاہدہ منسوخ کردیا پاکستان جنوبی امریکہ کے ملک ارجنٹائن پر جنگی ہوائی جہاز بیچ رہا ہے معمولی خبر نہیں افغانستان میں طالبان میں اختلافات کا پروپگنڈہ ہے۔طالبان نے تردید کی ہے۔ملا عبدالغنی برادر کہتے ہیں ہم نے بیس سال کرسی کے لئے جنگ نہیں لڑی،یورپی یونین نے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد کا اعلان کیاہے۔ امریکہ نے افغانستان کے اثاثے منجمد کردیئے ہیں۔
نیب ہے جسٹس جاوید اقبال کی ملازمت میں توسیع کا معاملہ ہے الیکشن کمیشن کے ممبران کی تقرری کے لئے شہباز شریف نے نام تجویز کردیئے ہیں سندھ حکومت ہے کہتے ہیں سکولوں کے لئے ایک ڈیسک 26ہزار روپیہ میں خریدی ہے۔معلوم نہیں چندل کی ہے۔دیار ہے یا سیاگوان اندرون سندھ پرائمری سکولوں میں بچوں کے بیٹھنے کے لئے ٹاٹ نہیں بس کرکٹ کی وباء ہے نیوزی لینڈ نے میچ منسوخ کردیا۔عمران خان کے فون پر بھی وزیراعظم نہیں مانی کرکٹ ہمارے اعصاب پر سوار ہے۔
برطانیہ نے پاکستان پر سفری پابندیاں ختم کردی ہیں ہم ریڈ لسٹ میں تھے البتہ فیٹف کی گرے لسٹ سے ہم تاحال نہیں نکل سکے۔
خسارہ ساڑھے چار ارب ڈالر ہے۔اگست کا تجارتی مالی خسارہ کافی بڑھا ہے۔ڈالر 170روپیہ ہوگیا ہے تیل کی قیمت پانچ روپیہ میں فی لیٹر بڑھا دی گئی ہے وزیراعظم کا وسط ایشیائی ممالک کا دور ہے۔ایرانی صدر سے ملاقات ہوئی تیل پائپ لائن کی کوئی بات نہیں قزقستان تک مزار شریف کا بل جلال آباد پشاور ریلوے لائن بچھے گی بجلی آئے گی تاجستان سے گیس پائپ لائن چمن کے راستے قندہار سے آئے گی سب معاملات افغانستان میں امن سے وابستہ ہیں۔
کراچی سمندر میں پھنسا مال بردار بحری جہاز کو سمندر میں دھکیل دیا گیا ہے۔مالک پر دوکروڑ روپیہ جرمانہ ہوا۔ملک میں مہنگائی کا تناسب 15.6فیصد ہے نو کروڑ آبادی غذائی قلت کا شکار ہے درآمدی گھی گندم چینی دالیں کھارہے ہیں۔ملک میں ایک ارب درخت لگیں گے تو غذائی بحران ختم ہوگا افغانستان کی غزائی ضروریات کا انحصار پاکستان پر اسلامی ممالک نے کچھ نہیں کرنا افغانستان فلسطین کشمیر عالم اسلام کا ناسور رہیں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں