جنگل پاکستان

تحریر: جمشید حسنی
یہ صحیح ہے کہ پوری دنیا میں ماحولیات کی تبدیلی درجہ حرارت بڑھنے گلشیئرز کے پگھلنے،جنگلی حیات نابود ہونے پر آوازیں اٹھ رہی ہیں۔ہمارے ہاں کچھ زیادہ ہی چرچا ہے۔دنیا کے بڑے قدرتی جنگل سندر بن مشرقی پاکستان اور ایمزون برازیل میں ہیں،جنگلی حیات کو خطرہ ہے ماضی میں جنگلات کے بے دریغ کٹائی پر کوئی توجہ نہیں دی گئی پورے ملک میں جنگلات کی ایک انسٹی ٹیوٹ پشاور یونیورسٹی میں ہے ٹنڈو جام اور فیصل آباد میں زرعی یونیورسٹیاں ہیں۔راولپنڈی میں بارانی کالج ہے تبدیلی سرکارکا زور تعمیراتی شعبہ پر ہے۔اگر اب بھی زراعت،حیوانات،جنگلات پر توجہ دی جائے غنیمت ہے۔زرعی ملک میں ہم درآمدی غذائی اجناس کھاتے ہیں،3.13ارب ڈالر تجارتی خسارہ ہے۔چین کے ساتھ تجارت میں ایک ارب 36ارب کروڑ ڈالر کا خسارہ ہے۔قطر سعودی عرب کے ساتھ بھی تجارتی خسارہ ہے۔سعودی سے عرب29کروڑ ڈالر خسارہ ہے۔
ہم اس بات پر میاں مٹھو کہ کابل سے غیر ملکیوں کو نکال رہے ہیں۔ترکی نے افغان مہاجرین لینے سے انکار کردیا ہم تو کرکٹ کی وباء سے جان خلاصی نہیں،احسان مانی سربراہ بنے گا نہیں بنے گا۔سیشن سے ووٹنگ کو مسترد کرنا ہے۔بس وی آئی پی پروٹوکول اسلام آباد میں سیکورٹی کا خرچ تیس کروڑ ہے عدلیہ کی سیکورٹی پر 30کروڑ روپے خرچ ہوئے عالمی ادارے کہتے ہیں سبسڈی ختم کرو 68ارب روپیہ صنعت کو سبسڈی ملے گی کورونا کی شرح کم نہیں ہو رہی ویکسین کم ہے، امریکہ نے تیرہ کروڑ لوگوں کو ویکسین لگادی کرپشن کے چرچے احسن اقبال کے بھائی،،، کا 450ارب کا ٹھیکہ دیاگیا ریلوے کشتی ہے، 230نئی کوچز خریدیں گے ایک سال انتظار کریں روس کے صدر نے عمران خان کو فون کیا، عمران خان نے دورہ کی دعوت دی جرمن چانسلر اینجیلا مریکل نے پارلیمان کو بتلایا طالبان کی فتح تلخ حقیقت ہے مگر ان کے ساتھ کام کرنا ہوگا افغانستان میں ایک کروڑ بچے امداد کے منتظر ہیں، عالمی ادارہ خوراک نے تیس کروڑ ڈالر عالمی امداد کی اپیل کی ہے ورلڈ بینک نے افغانستان کی امداد معطل کر دی ہے۔
وزیر خارجہ بیرون ملک دوروں پر ہمارے پاس نہ طاقت ہے نہ عالمی اثرو رسوخ امریکہ کے ٹریکٹر کچرے کی ٹرالی ہیں، باہر حملے ہو رہے ہیں، ایف بی آر سیکرٹری اور مشیر کو ہٹادیا گیا وزیرخزانہ کہتے ہیں ڈیٹا محفوظ ہے جہاں ادارے کہتے ہیں بہت پہلے اطلاع دی گئی کوتاہی کیوں ہوئی آئندہ تحفظ کی ضمانت کیا ہے افغانستان کا حال یہ ہے پندہ سو امریکی تاحال امریکہ میں ہیں، دس ہزار لوگ کابل ایئرپورٹ پر جمع ہیں، 4400امریکی جا چکے ہیں۔
افغانستان نے کابل ائیر پورٹ کے لئے ترکی سے تکنیکی معاونت مانگی ہے۔ترکی نے فی الحال ہاں نہیں کی۔سیکورٹی خدشا ت ہیں۔امریکہ کہتا ہے اکتیس اگست کے بعد اس کا کابل ائیر پورٹ سے کوئی واستہ نہیں ہوگا۔ترکی محتاط ہے اس کے یورپ ایشیاء میں مفادات ہیں ترکی ائیر لائن یورپ کی دوسری بڑی ہوا ئی کمپنی ہے۔ترکی سیاحتی مرکز ہے۔استنبول کی تاریخی اہمیت ہے۔جسلٹینن نے رسول اکرمؐ کی پیدائش سے پہلے آیا صوفیہ تعمیر کیا۔استنبول کو مسجدوں کا شہر کہا جاتا ہے خلاف عثمانیہ کا دار الخلافہ رہا۔مشہور تجارتی بندرگاہ ہے مشرقی خرچ کا صدر مقام رہا۔
معلوم نہیں وزیر خارجہ کے دوروں کا ماصل کیا ہے افغانستان پر اجلاس میں سلامتی کونسل نے ہم کومنہ نہیں لگایا۔نئی افغان حکومت پاکستان کو کتنی اہمیت دے گی معلوم نہیں ہم افغانستان کے لئے سوائے زبانی جمع خرچ کیا کرپائیں گے۔ہمارا تو خود درآمدگی گندم چینی گھی دالوں پر گذارہ ہے۔یورپ امریکہ تو کہیں گے مہاجرین کے لئے سرحد کھولو،عمران خان کے دو سال رہتے ہیں انہیں جنگل لگانے سے فرصت نہیں اگلے الیکشن کے لئے تیاری کرنی ہے۔24ہزار ایکڑ پر ایک کروڑ درخت اگائے جائیں گے۔رائے عامہ کا خیال رکھنا ہوگا۔حزب اختلاف کو بھی تو یکسر سیاسی میدان سے صفایا ممکن نہ ہوگا۔جہانگیر ترین ہے پناجب جنوبی صوبہ نہ بن سکا۔نہ گلگت بلتستان بلوچستان کی باپ پارٹی کوئی ٹھوس تاریخی اہمیت کی سیاسی پارٹی نہیں سرداروں کا جرگہ ہے۔