اشتہارات کی شکایت کے ازالہ کمیٹی کا اجلاس، ڈمی اخبارات کیخلاف کارروائی کافیصلہ

لاہور۔5دسمبر (اے پی پی):اشتہارات کی شکایات کے ازالے کی کمیٹی (اے سی آر سی) کا پہلا اجلاس یہاں ہفتہ کو منعقد ہوا۔ اجلاس میں ڈمی اشاعتوں کی نشاندہی کرنے اور پھر انہیں مرکزی میڈیا کی فہرست (سی ایم ایل) سے ہٹانے کے لیے ایک طریقہ کار وضع کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔غوروخوض کے دوران یہ بات بھی مشاہدے میں آئی کہ چند ڈمی پبلی کیشنز نے کمیٹی کے کام شروع کرنے سے پہلے ہی شکوک و شبہات کا اظہار کرتے ہوئے سوشل میڈیا کے ذریعے اپنا پروپیگنڈا شروع کر دیا ہے۔ اجلاس میں اس بات کا اعادہ کیا گیا کہ کمیٹی میڈیا کے نمائندہ تنظیموں کے ساتھ مل کر کام کرے گی تاکہ باقاعدہ اشاعتوں کو یقینی بنایا جائے۔کمیٹی نے ابتدائی مسودے کو حتمی شکل دی اور اسے عام کرنے سے پہلے مزید غور و خوض کے لیے اراکین کے ساتھ شیئر کیا۔اجلاس کی صدارت کرتے ہوئیڈی جی پی آئی ڈی لاہور شفقت عباس نے کہا کہ قومی اور علاقائی اخبارات کے شکایت کنندگان کی شکایات کے ازالے کی ہر ممکن کوشش کی جائے گی۔قاعدے کی شرائط (ٹی او آرز) کا مسودہ بھی تیار کیا گیا اور یہ فیصلہ کیا گیا کہ شکایات مقررہ طریقہ کارکے ذریعے درج کی جائیں گی جو آن لائن دستیاب ہو گا۔اجلاس میں آل پاکستان نیوز پیپرز سوسائٹی (اے پی این ایس)، کونسل آف پاکستان نیوز پیپرز ایڈیٹرز (سی پی این ای)، پاکستان فیڈریشن آف یونین آف جرنلسٹس (پی ایف یو جے)، کالم نگاروں، نامور صحافیوں اور دیگر صحافتی تنظیموں کا شکریہ ادا کیا گیا جنہوں نے پریس انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ کی کوششوں میں مکمل تعاون کا یقین دلایا۔ اجلاس میں ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل ایڈورٹائزمنٹ اسلام آباد نے ذاتی طور پر شرکت کی جبکہ ڈائریکٹر جنرل پی آئی ڈی کراچی اور پشاور کے علاوہ ڈائریکٹر ہوم پبلسٹی اسلام آباد نے زوم کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی۔پی آئی ڈی کی جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق سنٹرل میڈیا لسٹ کے قواعد وضوابط پر پورا نہ اترنے والے 200 سے زائداخبارات و میگزین کو میڈیا لسٹ سے نکالنے کے لئے شناخت کرلی گئی ہے تاہم اس سے قبل جانچ پڑتال کے لئے سفارشات پریس انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ میں قائم اشتہارات کی شکایات کے ازالے کی کمیٹی (اے سی آر سی)کو بھجوا دی گئی ہیں۔ان جرائد میں وہ اخبارات اور رسالے شامل ہیں جن کی باقاعدہ اشاعت کے حوالے متعلقہ اداروں کے پاس کوئی اطلاع نہیں تھی اور بہت سے مالکان نے گزشتہ دو ماہ کے دوران اپنے جریدے کی ایک بھی پرنٹ شدہ کاپی نامزد دفاتر کو فراہم نہیں کی اور وہاں حاضری بھی صفر رہی۔پی آئی ڈی نے اخبارات کی اشاعت کے لئے آن لائن حاضری کا نظام وضع کیا ہے جس کا مقصد پورے پاکستان میں اخبارات اور جرائد کی باقاعدہ اشاعت کے لئے راہ ہموار کرنا ہے۔ سی ایم ایل کے تحت اخباری مالکان کے لئے ضروری ہے کہ وہ اپنے مطبوعہ ایڈیشن یا تو پی آئی ڈی ہیڈ کوارٹر اسلام آباد یا علاقائی دفاتر کراچی، لاہور، پشاور، کوئٹہ، حیدرآباد، فیصل آباد، ملتان، گلگت، لاڑکانہ اور سکردو کو فراہم کریں۔اس اقدام سے جینوائن میڈیا کے ساتھ تعلقات کو مزید استوار کرنے میں مدد ملی ہے اور اشتہارات کی شفاف تقسیم میں مدد ملی ہے۔ اس اقدام سے ڈمی اخبارات کو ختم کرنے میں بھی معاونت ملے گی جس سیملک میں صحت مند صحافت کو فروغ ملے گا۔جانچ پڑتال کے دوران کمیٹی قواعدوضوابط پر پورا نہ اترنے والے پبلیکیشنز کو سنٹرل میڈیا لسٹ سے خارج کرنے کے لئے حتمی سفارشات سے قبل اے پی این ایس، سی پی این ای اور دیگر صحافتی تنظیموں سے بھی مشاورت کرے گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں