صوبائی کابینہ کا اجلاس ،ساؤتھ بلوچستان پیکیج کے 180ارب ایف ڈبلیو اوکے حوالے

کو ئٹہ:صوبائی وزراء میر ظہور احمد بلیدی، سردار عبدالرحمن کھیتران اور پارلیمانی سیکرٹری بشریٰ رند نے کہا ہے کہ صوبائی کابینہ کے پہلے اجلاس میں عوام کے بہتر مفاد ایسے فیصلے کئے گئے جو گزشتہ ساڑھے3سالوں میں نہیں ہوئے تھے، کابینہ کے پہلے اجلاس کے بعد صوبائی کابینہ کے اجلاس سے متعلق وہ تمام قیاس آرائیاں دم توڑ گئی ہیں کہ کابینہ اجلاس منعقد نہیں کراسکتی، کابینہ اجلاس میں 21بڑے فیصلے کئے گئے ہیں، گندم کی خریداری کے لئے 2022پالیسی کی منظوری دی گئی، سب تحصیل رکھنی کو تحصیل کا درجہ دیا گیا ہے، صوبے میں بھرتیوں کے حوالے سے وزیراعلیٰ نے اختیارات نچلے سطح تک منتقل کرکے محکموں کے ریکروٹمنٹ کمیٹیوں ہدایت کی گئی ہے کہ وہ خزانہ سے منظوری کے بعد بھرتیاں کرائیں، گیس کے مسئلے پر وزیراعظم نے وزیراعلیٰ کو یقین دہانی کرائی ہے کہ جلد اس مسئلے کو حل کرایا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کابینہ کے پہلے اجلاس کے بعد کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ مقررین نے کہا کہ یہ پروپیگنڈہ کیا جارہا تھا کہ حکومت کابینہ کا اجلاس نہیں کرسکتی ہے آج کابینہ کے اجلاس کے بعد وہ تمام تر قیاص آرائیاں اور پروپیگنڈے دم توڑ گئی ہیں، کابینہ اجلاس میں تمام وزراء، مشیر اور پارلیمانی سیکرٹریز شریک رہیں۔ انہوں نے کہا کہ کابینہ کے اجلاس میں 21بڑے نکات سمیت دیگر نکات پر بحث ہوئی اور کسی پر بھی کوئی اعتراض نہیں ہوا۔ کابینہ اجلاس کے تمام شرکاء نے وزیراعلیٰ بلوچستان پر مکمل اعتماد کرتے ہوئے انہیں مبارکباد دی اور تمام نکات کی متفقہ طور پر منظوری دی۔ اجلاس کے دوران ساؤتھ بلوچستان پیکیج کے تحت 180ارب روپے پروجیکٹس کی منظوری دی ہے، ساؤتھ بلوچستان پیکیج منصوبوں کی تکمیل سے صوبے میں خوشحالی آئے گی۔بلدیاتی انتخابات کرانے کی منظوری دی گئی ہے، گندم کی خریداری کے لئے 2022پالیسی کی منظوری دی گئی، بلوچستان موٹروہیکل آرڈیننس میں ترمیم کی گئی پہلے ہر سال لوگوں کو رینیول کرانی پڑتی جسے اب ہم نے بڑھا کر 3سال بعد کرائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چونگیوں کے نظام کے خاتمے کے بعد اس کے عملے کو بغیر کسی ڈیوٹی کے صوبائی حکومت تنخواہیں دے رہی تھی اب انہیں مختلف محکموں میں ضم کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پہلے کسی کے انتقال کے بعد وراثت کے لئے عدالت میں درخواست دی جاتی اور ایک لمبا پروسس اختیار کرنا پڑتا تھا، کابینہ نے منظوردی کہ اب نادرا ہی وراثتی سرٹیفکیٹ کا اجراء کرے گی جس کے بعد جائیداد کی تقسیم اور بینک اکاؤنٹس کے لئے عدالتوں کے چکر نہیں لگانے پڑیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کابینہ نے رکھنی اور چھتر جو کہ سب تحصیل تھے کو تحصیل کا درجہ دینے سمیت بارکھان کے ایریا میں 3نئے سب تحصیلوں کی منظوری دیدی ہے اسی کے ساتھ سب ڈویژن جاہو آواران، تحصیل کرخ سمیت ایک اور تحصیل کو اپ گریڈ کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت چاہتی ہے کہ لوگوں کو سہولیات ملے۔ وزیراعلیٰ بلوچستان میرعبدالقدوس بزنجو نے بھرتیوں کے سلسلے میں اپنے اختیارات نچلے لیول پر منتقل کر دیئے ہیں اور محکموں کو حکم دیا ہے کہ جو ریکروٹمنٹ کمیٹیاں ہیں وہ خود خزانہ سے انتظامیہ منظوری لے کر بھرتیاں کرائیں انشاء اللہ مارچ تک صوبائی حکومت انقلابی طور پر بھرتیاں کریں گی۔ آج کابینہ نے 2گھنٹے میں وہ فیصلے کئے ہیں جو پچھلے ساڑھے 3سال میں نہیں ہوئے تھے۔ بلدیاتی انتخابات سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق جماعتی بنیادوں پر ہوں گے، آج کابینہ نے اصولی فیصلہ کرلیا ہے کہ لوکل گورنمنٹ الیکشن جتنا جلدی ممکن ہوسکے کرائیں گے جو صوبے اور موجودہ حکومت کی بہت بڑی کامیابی ہے۔ ڈویژنز اور سب ڈویژنز کی جہاں ضرورت پڑتی ہے وہاں کابینہ فیصلے کرتی رہے گی، پچھلی کابینہ نے قلعہ عبداللہ کو 2اضلاع میں تقسیم کرنے کی منظوری دی تھی اور آج مختلف سب تحصیلوں کو تحصیلوں کادرجہ دینے کی منظوری دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات طے ہیں کہ میر عبدالقدوس بزنجو کی حکومت کو کوئی خطرہ نہیں ہیں، کابینہ میں اضافہ ہوتا رہتا ہے کسی کو کابینہ میں شامل کرنا عام سی بات ہے یہ کوئی نئی بات نہیں ہے۔ جام کمال بھی ہماری پارٹی کا حصہ ہے بلوچستان عوامی پارٹی کے صدر میر ظہور احمدبلیدی ہے ہم پارٹی الیکشن کی طرف جارہے ہیں کوئی سازش نہیں ہورہی ہاں البتہ جمہوریت میں کسی کو بات کرنے یا پھر میٹنگ کرنے سے نہیں روکا جاسکتا۔ گوادر دھرنے کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ حکومت بلوچستان کے نمائندگان نے دھرنے کے منتظمین سے مذاکرات کئے اور ان کے چار بڑے مطالبات بارڈر مینجمنٹ، ٹرالنگ، چیک پوسٹ اور گوادر میں شراب خانوں کی بندش و دیگر شامل تھے اس پر کافی پیش رفت ہوئی ہے جس کا اعتراف مولانا ہدایت الرحمن نے خود بھی کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بارڈر مینجمنٹ کے ایشوز کے حوالے سے ہم نے ہدایت الرحمن سے درخواست کی کہ ہمیں ایک ہفتے کا ٹائم دے اس کو مزید بہتر کریں گے۔ ٹوکن سسٹم کو ختم کردیا ہے، ایران کے ساتھ 10کراسنگ پوائنٹس ہیں ہم نے اصولی طور پر فیصلہ کیاہے کہ کراسنگ پوائنٹس میں اضافہ کیا جائے گا اس سلسلے میں 3کمیٹیاں بنائی جائیں گی جو اس حوالے سے مسائل کا جائزہ لے کر انہیں حل کرائیں گی۔ ہماری اب بھی مولانا ہدایت الرحمن کے ساتھ گفت و شنید جاری ہے۔ انہوں کہا کہ ریکوڈک کے مسئلے پر اسمبلی میں قرار داد ضرور آئی ہے مگر اس حوالے سے کوئی فیصلہ نہیں ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے 70فیصد حصے میں بجلی نہیں ہے اس لئے صوبے میں بلدیاتی انتخابات ای وی ایم مشین کے ذریعے فی الوقت الیکشن کرانا ممکن نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹروں کے جائز مطالبات کی منظوری کے لئے حکومت تیار ہیں ہم نے پہلے بھی ڈاکٹروں کے ساتھ مذاکرات کئے ہیں اب بھی حکومت مذاکرات کے لئے تیار ہے تاہم میرٹ پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ کورونا کے دوران ضرورت کو مد نظر رکھتے ہوئے ڈاکٹروں کو ایڈہاک پر بھرتی کیا گیا تھا اگر انہیں مستقل بھرتی کیا جائے تو یہ دیگر بے روزگار ڈاکٹروں کے ساتھ ناانصافی ہوگی ہے ہم چاہتے ہیں کہ میرٹ کے تحت بھرتیاں کی جائیں۔ ہم ڈاکٹروں سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ او پی ڈیز بند نہ کرے تاکہ عوام کو مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ انہوں نے کہا کہ گیس پریشر میں کمی اور لوڈشیڈنگ کے حوالے سے میر عبدالقدوس بزنجو نے وزیراعظم پاکستان سے ملاقات کی ہے اور انہوں نے یقین د ہانی کرائی ہے کہ گیس کے مسئلے کو حل کرلیا جائے گا جبکہ واسا کی کوتاہیوں کو دور کیا جائے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں