حق دو تحریک معمہ یا امید کی کرن

تحریر۔۔ مینا مجید بلوچ
حق دو تحریک مولانا ہدایت الرحمن نے بہت ہی چھوٹے پیمانے سے شروع کی مگر آہستہ آہستہ یہ تحریک مکران بھر میں پھیل گئی لوگ جوک درجوک مولانا کے بیانیے سے متاثر ہو کر تحریک میں شامل ہوتے گئے اور یوں یہ تحریک خاص عوامی اور غیر سیاسی تحریک کی شکل اختیار کرگئی۔نہ صرف اس میں مردوں کی کثیر تعداد شامل ہے بلکہ عورتوں نے بھی بڑی تعداد میں دلیرانہ طریقے سے شرکت کر کہ تحریک میں روح بخشی اور ساتھ ساتھ بلوچستان کی تاریخ میں سب سے بڑی خواتین ریلی نکالنے کا بھی اعزاز حاصل کر لیا۔گوادر احتجاج نا صرف حکومتی نمائندوں کے لیے پریشان کن بات رہی کہ وہ کیسے مولانا کے ساتھ کامیاب مزاکرات کرکہ دھرنا ختم کروائیں بلکہ اس سے زیادہ حزب اختلاف اور نشنلسٹ جماعتیں اضطراب،بے چینی اور پریشان نظر آئی ہیں اور کچھ ہمارے اچھے مقرر منظر عام سے غائب۔۔
یاد ماضی عذاب ہے یا رب
چھین لیں مجھ سے حافظہ میرا
زیادہ دور نہیں فقط اگر چند مہینے پہلے کے واقعات پر روشنی ڈالتے ہیں تو ہمیں وہ لوگ ملیں گے جو جام کمال خان کی حکومت میں ہر احتجاج اور دھرنے کو زندگی کا آخری موقع سمجھ کر دل و جان سے احتجاجیوں کی سرپرستی کرتے رہے اور دھرنوں میں بیٹھ کر دھواں دار تقریریں کرتے رہے خوا وہ ملازمین کی تنخوائیں بڑھانے کا احتجاج ہو، طلبہ کا اسکالرشپ احتجاج، واقعہ_ ہوشاب، واقعہ _مچھ وغیرہ وغیرہ اور اب ان کا کوئی پتہ نہیں یقیناً دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوگیا یہ تقریریں محضذاتی مفاد اور فنڈز کی وصولی تک تھیں اور بلوچستان کی تمام جماعتیں بشمول قوم پرست جماعتیں،نیشل پارٹی، بی این پی مینگل،عوامی نیشنل پارٹی و دیگر کی خاموشی اس بات کی طرف اشارہ کرتی ہے کہ مولانا ہدایت الرحمن کی کثیر تعداد میں عوام میں پزیرائی سے یہ تمام جماعتیں پریشان اور بوکھلاہٹ کاشکار ہیں کہ کہیں ہماری کرسیاں خطرے میں تو نہیں پڑ رہی!! کیونکہ اس سے قبل یہ جماعتیں ہمیشہ لسانی،مذہبی اور قوم پرستی کی بنیاد پر اپنی سیاست چماکتے رہیں ہیں۔
اور ہاں! اگر ہم دوسری طرف موجودہ حالات اور مولانا ہدایت الرحمن کی سیاست پر ایک نظرڈالیں تو امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا گوادر دھرنے میں شرکت اور احتجاج کو اپنی پارٹی سے منسوب کرنا نیک شگون نہیں اور اس سے عوام یہ نتیجہ اخذ کررہی ہے کہ کہیں مولانا پٹری سے اتر تو نہیں رہے ہیں؟؟؟ بحرحال یہ آنے والا وقت ہی بتائے گا کہ مولانا ہدایت الرحمن کب تک اپنے موقف سے مخلص ہو کر اسی رویے کے ساتھ ڈٹے رہیں گے۔!