حالیہ بحران کی شدت اختیار کرنے پر سخت تشویش ہے، افغان قومی موومنٹ

کوئٹہ:افغان قومی مومنٹ کے بیان میں ملک میں آٹے چینی اور دیگر اشیا خوردنوش کی قیمتوں میں مسلسل اضافے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے حالیہ بحران کی شدت اختیار کرنے پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے موجودہ صوبائی حکومت کی ناقص کارکردگی اور نائلی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ صوبے کے ہر ضلع میں ایک ماہ کے اندر آٹے کی فی کلو قیمت میں 50روپے کا اضافہ ہوا ہے جسکی وجہ سے سو کلو اٹے کا ایک بوری کی قیمت چھ ہزار روپے سے بھی تجاوز کر گیا ہے سرکاری نرخ نامہ کی عدم موجودگی کی وجہ سے آٹا ڈیلر اور دکاندار من مانے قیمتوں سے عوام کو آٹا فروخت کر رہے ہیں صوبے کے بعض علاقوں میں آٹے کی قیمت جب دس روپے تک بڑھتی ہے تو مقامی دکاندار خود ساختہ قیمت لگا کر فی کلو آٹے میں تیس روپے تک اضافہ کرتے ہیں۔بحران کی سب سے بڑی وجہ خراب گندم کا ذخیرہ ہے اسی وجہ سے حکومت نے کسی صوبے سے گندم کی خریداری ہی نہیں کی ہے۔ پورے صوبے کا انحصار مقامی طور پر پیدا ہونے والی گندم پر رہا ہے دوسری وجہ محکمہ خوراک نے پاسکو کو گندم کی 40فیصد ضرورت کا وقت پرنہیں بتایا ہے۔ تیسری وجہ یہ ہے کہ حکومت نے فلور مالکان کو بھی گندم خریداری کی اجازت نہیں دی ہے۔اس وقت 20کلو آٹے کے تھیلے پر صارف کو اضافی 700روپے دینا پڑرہے ہیں جو غریب و متوسط طبقے کیلئے المیہ سے کم نہیں ہے آٹے کے حالیہ بحران پر قابو نہ پایا گیا تو عوام کو احتجاجا سڑکوں پر نکلنا ہو گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں