’ٹریک اینڈ ٹریس ٹیکنالوجی کی مدد سے ہاٹ سپاٹس پر سمارٹ لاک ڈاؤن‘

پاکستانی فوج کے ترجمان میجر جنرل بابر افتخار نے کہا ہے کہ ملک میں جس سمارٹ لاک ڈاؤن کا فیصلہ کیا گیا ہے اس میں ’ٹریک، ٹریس اینڈ کوارنٹین یعنی ٹی ٹی کیو کی حکمتِ عملی کے ذریعے صرف ان ’ہاٹ سپاٹس‘ کو لاک ڈاؤن کیا جائے گا جہاں متاثرین کی تعداد زیادہ ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اس وبا کے دوران پاکستانی فوج کے تمام تکنیکی اور افرادی وسائل حکومتی احکامات کے تحت استعمال کیے جا رہے ہیں۔ترجمان نے کہا کہ پاکستانی فوج کی میڈیکل کور کے تمام ریزرو اہلکاروں کو ڈیوٹی پر طلب کر لیا گیا ہے تاکہ کورونا وائرس کے خلاف ملک کی طبی استعداد بڑھائی جا سکے۔میجر جنرل بابر افتخار نے کہا کہ ’خوش قسمتی سے اب تک پاکستان میں کورونا کے متاثرین کی تعداد اندازوں سے کم ہے لیکن یہ تعداد اگلے دو ہفتوں میں اپنے عروج کو بھی پہنچ سکتی ہے اور اس سے بچنے کے لیے اجتماعی اور انفرادی سطح پر کوششیں کرنے کی ضرورت ہے۔‘ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی مسلح افواج نے کورونا وائرس کے پیشِ نظر داخلی سلامتی الاؤنس نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ اس رقم کو بھی کورونا وائرس سے لڑنے کے لیے استعمال کیا جا سکے۔انھوں نے بتایا کہ پاکستان کی قومی فضائی کمپنی پی آئی اے کے فضائی عملے کے جس بھی رکن میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوگی، پاکستانی فوج کے ہسپتالوں میں ان کا مکمل علاج ترجیحی بنیادوں پر کیا جائے گا تاکہ بیرونِ ملک سے پاکستانیوں کو وطن لانے کا سلسلہ جاری رہے۔


