یونیورسٹی انتظامیہ کورونا کی آڑ میں ادارے کو تباہ کر رہی ہے، تحریک بحالی بی ایم سی

کوئٹہ:تحریک بحالی بولان میڈیکل کالج کے چیئرمین عبداللہ خان صافی میر زیب شاھوانی باسط شاہ عبدالصمد بنگلزی سعید درانی ڈاکٹر اعجاز بلوچ نے کہا کہ یونیورسٹی انتظامیہ پہلے دن ہی سے طلباء ملازمین دشمن پالیسوں پر عمل پیرا تھے اور اب جب کے حکومت کورونا کے خلاف جنگ میں مصروف ہے انتظامیہ کرونا کی اڑ میں ادارے کو تباہی سے دوچار کر رہی ہے من سپند افراد کو ترقیوں سے نوازا جارہا ہے جب کہ دو سال گزرنے کے باوجود کسی قسم کا قانون وضع نہیں کیا جاسکا یہ امر قابل افسوس ہے کہ ایک نااہل بااثر اہلکار کو صوبے کی واحد اور پہلی یونیورسٹی کا رجسٹرار تعینات کیا گیا ہے کہی سال ملازمت سے غائب رہنے والے کو اعلیٰ پوسٹ پر تعینات کرنا ادارے کے ساتھ مذاق یے ادارے میں کسی قسم کا کوہی ضابطہ نہیں یے فرد واحد کی منشا۔کو قانون گردانا جارہا ہے ذاتی پسند ناپسند کی پالیسوں کی وجہ سے نااہل اہلکاروں کے ہاتھوں ادارے کو تباہ کیا جارہا ہے گورنر بلوچستان کی خاموشی اور نااہل انتظامیہ کی غیر قانونی۔اقدامات کی سرپرستی معنی خیز ہے۔ حکومت بلوچستان صوبے کے مفاد کو مد نظر رکھتے ہوئے بروقت مداخت کرتے ہوئے میڈیکل۔یونیورسٹی کو تباہی سے بچانے میں اپنا کردار ادا کرے۔ایک بڑے اور اہم ادارے کی بنیاد قانون سے ماورا رکھی۔جارہی ہے کیا من پسند افراد کو نوازنا ذاتی رنجش کی بنیاد پر ملازمین کو ہراساں کیا جانا تنخواہوں سے من مانی کٹوتیاں کی۔جانا اور اب تک ہے سلپ کا جاری نہ ہونا جس سے پتہ چلتا کہ۔کٹوتیاں کس مد میں کی۔جارہی ہے اور یہ رقم کہا جارہی ہیں ادارے میں شفافیت نام کی کوہی چیز کا نہ ہونا جیسے اقدامات بدعنوانی کے زمرے میں نہیں اتی بلاجواز ملازمین کی تنخواہیں روکی جاتی ہے اور ملازمین کے بچوں کی کیٹگری انتقاماٰ ختم کی گء ہے ادارے کے ملازمین کرونا کے خلاف لڑھ رہے ہیں اور انتظامیہ ان کی سرپرستی کے بجائے ملازمین دشمن اقدامات پر عمل۔پیرا ہیں تحریک بحالی بولان میڈیکل کالج حکومت سے مطالبہ کرتی ہے کہ بولان میڈیکل کالج کو بحال کرکے معاہدے کی پاسداری کرے اور نااہل بااثر اہلکاروں کے ہاتھوں میڈیکل یونیورسٹی کو تباہی سے بچایا جائے۔ ادارے میں بدعنوانی کے فروغ کی پالیسوں کے روک تھام کے لیے بااثر انااہل اہلکارو/افسران کا محاسبہ ناگزیر ہوچکا ہے

اپنا تبصرہ بھیجیں