کورونا سے بچاؤ کے لیے سماجی فاصلے پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے، جام کمال

کوئٹہ: وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے کورونا وائر س سے بچاؤ کے لئے سماجی فاصلے پر عملدآمد کویقینی بنا نے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر کورونا وائرس ملک بھر میں پھیل گیا تو اس پر قابو پانا ناممکن ہوگا، اگر ہم کچھ عرصہ احتیاطی تدابیر اپنا تے ہوئے سیاسی، سماجی محفلوں سے گریز کریں تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے، حکومت اور مخیر حضرات لاک ڈاؤن سے متاثر ہونے والے افراد کی مدد کر رہے ہیں میں پر امید ہوں کہ لوگ صبر و استقامت سے کام لیں گے، یہ بات انہوں نے ہفتہ کو جاری اپنے ایک ویڈیو پیغام میں کہی، وزیراعلیٰ نے کہا کہ امریکہ،اسپین،اٹلی سمیت کئی ممالک میں کورونا وائرس کی وجہ سے ہزاروں اموات ہوچکی ہیں ہمارے یہاں اب بھی بہت سے لوگ اس وباء کے وجود پر سوالات کر رہے ہیں اور اسے سنجیدہ نہیں لے رہے لیکن اس کے ساتھ ساتھ بہت سے لوگوں نے اس بیماری کی سنگینی کا ادراک کیا ہے اور انہوں نے سماجی فاصلوں پرعمل کیا ہے، انہوں نے کہا کہ کوئی بھی دانستہ طور پر سماجی فاصلوں کے اصول کی خلاف ورزی نہیں کررہا ہم سب کی سیاسی، سماجی مجبوریاں ہیں جنکی وجہ سے ہم لوگوں سے رابطہ کرتے ہیں، انہوں نے کہا کہ جو گھرانے کورونا وائرس سے متاثرہیں ان سے اس مرض اور سماجی فاصلے کی سنگینی کا پوچھا جا سکتا ہے ہمیں اس معاملے کو سنجدیگی سے لینے کی ضرورت ہے ہم کیوں اس بات کا انتظار کرر ہے ہیں کہ ہم پر یا ہمارے آس پاس کے لوگوں پر یہ مرض گزرے،دیہاتوں سمیت لوگوں کی بڑی تعداد اس وباء کو محسوس بھی نہیں کر رہی،انہوں نے کہا کہ لوگوں نے دکانیں بند کر کے گھروں میں رہ کر فرق بھی دیکھایا ہے سماجی فاصلے ہم اپنے اور ایک دوسرے کے تحفظ لئے کر رہے ہیں تاکہ ہم اس موذی مرض سے بچ سکیں انہوں نے کہا کہ اگر ہم احتیاطی تدابیر اپنا لیں تو اس میں کوئی حرج نہیں ہوگااللہ تعالیٰ نے ہم سے رزق کا وعدہ کیا ہے ہم ایسے معاشرے میں رہتے ہیں جہاں ایک لوگ ایک دوسرے کی مدد کرتے ہیں اگر ہم چند دن کاروبار یا کام نہ کریں تو ہمیں یہ نہیں کہنا چاہیے کہ کوئی بھوک سے مرے گا انہوں نے کہا کہ یقینا بے روزگاری ایک بہت بڑا مسئلہ ہے جس کے لئے حکومت، ادارے مخیر حضرات ملکر کام کر رہے ہیں لوگ ایک دوسرے کی مدد کر رہے ہیں لیکن اگر یہ وباء پھیل گئی اورہسپتالوں میں رش بڑھ گیا اور اموات زیادہ ہوئیں تو نہ حکومت نہ ہی کسی اور کے ہاتھ میں اسکا مقابلہ کرنے کی سقط رہے گی، ہم سب کو ایک دوسرے کی مدد کرنی چاہیے اگر ہم دو ماہ تک سنجیدیگی سے احتیاط کریں تو ملک اور لوگوں کے لئے بہت بڑا کام کریں گے۔انہوں نے کہا کہ مجھ سمیت بہت سے لوگ اس بیماری میں آئی سولیشن میں رہ سکتے ہیں اور گزارا کر سکتے ہیں لیکن بہت سے گھرانے ایسے ہیں جن میں افراد کی تعداد زیادہ ہے انکے آئی سولیشن میں رہنا بہت مشکل ہوگا ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ ماہ رمضان میں احتیاطی تدابیر پر عمل کریں اور میں پر امید ہوں کہ لوگ صبر استحکام سے کام لیتے ہوئے ایک دوسرے کی زندگیوں کو محفوظ رکھ سکتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ آنے والے وقت میں کورونا وائرس کا اثر اقتصادی طور پر بہت زیادہ ہوگا ہمیں ذہنی طور پر اس کے لئے تیار رہنا ہوگا

اپنا تبصرہ بھیجیں