حکومت اسمبلی اجلاس بلائے ہماری طرف سے کوئی تاخیر نہیں، فضل الرحمن

اسلام آباد (انتخاب نیوز) اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ چوہدری برادران نے جو کہنا تھا کہہ دیا، سمجھنے کی ضرورت ہے کہ اتحادی حکومت کے ساتھ نہیں رہ سکتے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کیلئے اپوزیشن جماعتوں کا اجلاس ہوا، مولانا فضل الرحمان کے گھر ہونے والے مشاورتی اجلاس میں مختلف آپشنز پر غور کیا گیا، اجلاس میں 23 مارچ کو ہونے والے اپوزیشن کے لانگ مارچ کی حکمت عملی بھی طے کی گئی۔اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ تعلقات ٹوٹ چکے ہیں اور اتحادی اب حکومت کے ساتھ نہیں رہ سکیں گے، تحریک عدم اعتماد واپس لینے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، حکومت اسمبلی اجلاس بلائے ہماری طرف سے کوئی تاخیر نہیں ہے۔خیال رہے کہ پاکستان مسلم لیگ ق کے مرکزی رہنما اور اسپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویزالہی نے عدم اعتماد سے قبل وزیراعظم کیلئے خطرے کی گھنٹی بجا دی، انہوں نے کہاہے کہ ن لیگ، پیپلزپارٹی، مولانا کا اتحاد پکا اور دیرپا ہے، مخالفین ایک شخص کیخلاف ایک ہوں تو تلخیاں بھلا دیتے ہیں، سارے اتحادیوں کا 100فیصد رجحان اپوزیشن کی طرف ہے، عمران خان 100فیصد مشکل میں ہیں۔پرویز الہی نے کہا کہ حکومت میں عقل ودانش اور سمجھداری کا 100فیصد فقدان نظر آرہا ہے، تمام جماعتوں نے ہمیں پیش کش کی ہے، مگر حکومت نے نہیں کی، نیوٹرل صرف جانور ہوتا ہے، پہلے سوچو، پھر تولو اور پھر بولو، چاہتے ہیں کہ ملک کا امن خراب نہ ہو، حکومت کے گھبراہٹ اور غصے کے فیصلے سامنے آرہے ہیں، بس ایک ہی شخص گھبرایا ہوا پھر رہا ہے، پہلے حکومت جلسوں کے اعلان منسوخ کرے اور پھر اپوزیشن، ہم نے ہر مشکل وقت میں حکومت کا ساتھ دیا، حکومت نے تعلقات نہیں بنائے، سب سے بگاڑے ضرور ہیں، حکومت نے تعلقات بنائے نہیں بگاڑے ہیں۔اسپیکر پنجاب اسمبلی نے کہا کہ ایم کیو ایم اور باپ پارٹی کے کچھ تحفظات ہیں، اکیلے نہیں سب اکٹھے فیصلے کریں گے، ہم فیصلے کے تقریبا قریب پہنچ چکے ہیں، ہمارا فیصلہ ایم کیو ایم کی وجہ سے رکا ہوا ہے، ایم کیو ایم کے آصف زرداری کے ساتھ کچھ مسائل ہیں، کل کی ملاقات میں ایم کیو ایم کے 70 فیصد مسائل حل ہو گئے، پیپلزپارٹی اور ن لیگ فیصلہ کرچکے ہیں کہ ڈیڑھ سال پورے کرنے ہیں، اپوزیشن میں آصف علی زرداری ضامن ہوں گے، شہبازشریف سے بات ہوئی ہے، جلد دوبارہ ملاقات ہوگی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں