حب گردنواح میں بجلی اور پانی کا مصنوعی بحران شدت اختیار کرگیا

حب:حب شہر گڈانی سمیت مضافاتی علاقوں میں بجلی اور پانی کا مصنوعی بحران سنگین صورتحال اختیار کر گیا ماہ مقد س رمضان المبارک میں روزہ دار بزرگ مردخواتین اور بچے پریشانی کا شکار،Kالیکٹرک و محکمہ PHEکی زیادتیاں تھم نہ سکیں بجلی کی آنکھ مچولی بدستور جاری،پانی کی تعطل سے حب و گڈانی شہر کربلا کا منظر پیش کر نے لگے،شہری اپنے پیاس بجھانے کیلئے پانی کے حصول کیلئے سرگرداں ٹینکرمافیا کی چاندی لگ گئی مہنگے ریٹ پر پانی فروخت کرنے لگے،بجلی کی آنکھ سے تنگ آکر شہریوں نے ایک مرتبہ پھر سے سولر سسٹم نصب کرنا شروع کردیئے تفصیلات کے مطابق محکمہ Kالیکٹرک اور PHEکی زیادتیاں ماہ مقدس رمضان المبارک میں تھم نہ سکیں شہریوں کو پریشان کا سلسلہ بدستور جاری حب شہر،گڈانی اور مضافاتی علاقوں میں پانی و بجلی کا مصنوعی بحران نے نظام زندگی مفلوج کر کے رکھ دی روزہ دار بزرگ،خواتین اور بچوں کی مشکلات میں مزید کردیا گیا گزشتہ کئی دنوں سے حب و گڈانی شہر میں پینے کے پانی کا فراہمی معطل علاقے کربلا کا منظر پیش کرنے لگے اور شہری پانی کی بوند بوند کو ترسنے لگے جبکہ محکمہ PHEکے افسران کے کانوں میں جوں تک نہیں رینگتی حب ڈیم میں وافر مقداد پانی موجود ہونے کے باوجود حب و گڈانی کے شہری پانی کو دیکھنے کیلئے ترسنے لگے جبکہ ٹینکرمافیا مہنگے ریٹ پر پانی فروخت پر مصروف تو دوسری جانب Kالیکٹرک حب انتظامیہ نے بجلی بند کرنے کی روایت برقرار رکھتے ہوئے ماہ رمضان میں روزہ داروں کوایک پھر سے پریشان کرنا شروع کردیا دن بھر بجلی کی آنکھ مچولی سے شہری عاجز آگے اور شہریوں کی ایک بڑی تعداد نے سولر لائٹ سسٹم کے دکانوں کا رخ کرلیا اور بجلی کی ضروریات پوری کرنے کیلئے اپنے گھروں میں سولر سسٹم لگانے لگے اس حوالے سے حب کے عوامی و شہری حلقوں کا کہناہے کہ رمضان المبارک کے مہینے کا آغاز ہوتے ہی Kالیکٹرک حب انتظامیہ نے بجلی لوڈشیڈنگ کا سلسلہ شروع کردیا ہے تودوسری جانب بجلی کی آنکھ مچولی سے جہاں پر شہریوں کو پریشانی کا سامنا ہے ونہی پر بار بار بجلی کی آنکھ مچولی سے الیکٹرونکس اشیاء بھی جل کر ناکارہ ہو رہے ہیں Kالیکٹرک افسران نے اپنی متوازی قائم کی ہوئی ہے اور افسران کے لابنگ نے شہریوں کو دہرے عذاب میں مبتلاکردیاہے حب کے عوامی وشہری حلقوں کا مزید کہنا ہے کہ ایک جانب Kالیکٹرک انتظامیہ کی زیادتیاں جاری ہیں تودوسری جانب محکمہ PHEکے افسران نے رہی سہی کسر نکال دی ہے گزشتہ ایک ماہ سے حب شہر و گڈانی سمیت مضافاتی علاقوں میں پانی کی فراہمی تعطل کا شکار ہے جس کی وجہ سے شہری علاقے کربلا کا منظر پیش کرنے لگے ہیں اور شہری روزے کی حالت میں اپنی پیاس بجھانے کیلئے پانی کے حصول کے لئے سرگرداں دکھائی دیکھتے ہیں لیکن نلکوں سے پانی بند ہو چکا ہے جبکہ حب ڈیم میں پانی وافر مقداد میں موجود ہے اس کے باوجود شہریوں کو پینے کا پانی فراہم نہ کرنا سمجھ سے بالا ہے جبکہ دوسری جانب ٹینکرمافیا دیدہ دلیری سے لسبیلہ کینال سے پانی چوری کر کے شہریوں کو مہنگے ریٹ پر فروخت کر رہے ہیں اور شہری بھی مہنگے داموں پانی خریدنے پر مجبور ہیں لیکن محکمہ PHEکے افسران کے کانوں میں جوں تک نہیں رینگتی انھوں نے حکام بالا سے حب شہر،گڈانی اور مضافاتی علاقوں میں بجلی اور پانی کے بحران کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیاہے۔30 April HUB 4

اپنا تبصرہ بھیجیں