”بگ سنڈے“آج قومی اسمبلی کے ممکنہ مناظر

تحریر: انورساجدی
عمران خان آسانی کے ساتھ کرسی چھوڑنا نہیں چاہتے یعنی عزت سے جانا نہیں چاہتے اس لئے آج یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ تحریک انصاف کے اراکین اسمبلی عدم اعتماد پو ووٹنگ کے موقع پر اسمبلی جائیں جہاں لڑائی جھگڑے مار کٹائی گالم گلوچ اور ہاتھا پائی کا ماحول پیدا کیاجائے تاکہ اسپیکر کو ووٹنگ سے پہلے اجلاس ملتوی کرنے کا بہانہ مل جائے پہلے اعلان کیا گیا تھا کہ172ارکان پورے کرنا اپوزیشن کی ذمہ داری ہے اس لئے تحریکانصاف کا کوئی بھی رکن اسمبلی نہیں جائے گا لیکن رات کچن کابینہ نے فیصلہ کیا کہ مزید وقت لینے کیلئے ضروری ہے کہ اسمبلی کے اندر جنگ کاماحول پیدا کیاجائے تاکہ اسپیکر کو اجلاس ملتوی کرنے کا موقع مل جائے اسپیکر کو اس بارے میں پہلے سے سمجھا دیا گیا ہے اگر ثالثوں نے بیچ میں آکر ہوش وحواس کھونے والی تحریک انصاف کی قیادت کو نہیں سمجھایا تو اتوار کے روز پاکستانی قوم وہ منظر دیکھے گی جو اس نے اس سے پہلے کبھی نہیں دیکھی عجیب بات ہے کہ عمران خان اور ان کی ٹیم اکثریت کھودینے کے باوجود شکست ماننے کو تیار نہیں اور چند دن مزید کرسی سے چمٹے رہنما چاہتی ہے ہفتہ کی صبح عمران خان کے دست راست وزیرداخلہ شیخ رشید نے مقتدرہ سے اپیل کی کہ وہ مداخلت کرے پھر کہا کہ الیکشن کا اعلان کیاجائے یہ تجویز بھی دی کہ تحریک انصاف کے اراکین اجتماعی استعفیٰ دیں تاکہ عدم اعتماد پر ووٹنگ کی نوبت نہ آئے ایک باکمال وزیر جہلم کے فواد چوہدری ہیں جنہیں قانون کا قلمبدان سونپ دیا گیا ہے اپوزیشن رہنماؤں کیخلاف غداری کے الزام پر مقدمات قائم کرکے انہیں گرفتار کرنا چاہتے ہیں بھئی ابھی تک یہ ثابت نہیں ہوسکا کہ اپوزیشن نے امریکہ سے مل کر سازش کی ہے تو گرفتاری کس طرح ممکن ہے کپتان نے جاتے جاتے فارن پالیسی کا تہس نہس کردیا ہے امریکہ پر الزام لگاکر پورے مغرب کو ناراض کردیا ہے معاملہ کو سلجھانے کیلئے آرمی چیف قمر جاوید باجوہ سے محاذ سنبھال کر نہ صرف یہ کہا کہ امریکہ پاکستانی مال کا سب سے بڑا ایکسپورٹر ہے بلکہ یہ بھی کہا کہ امریکہ یورپ اور سارے ممالک سے تعلقات ہمارے لئے بے حد اہمیت کا حامل ہیں آرمی چیف نے وزیراعظم کے حالیہ اقدامات کو لپیٹے ہوئے یوکرین پر روس کے حملہ پر تنقید کی اس طرح انہوں نے یہ تاثر زائل کردیا کہ پاکستان کی ہمدردیاں روس کے ساتھ ہیں اگر عمران خان کو چند دن مزید مل گئے تو وہ بہت بڑی خرابی پیدا کرکے جائیں گے۔
عدم اعتماد کی تحریک کو لیکر بعض وزراء پر پاگل کے دورے پڑرہے ہیں خاص طور پر شیخ رشید اور فواد چوہدری بہت گھبرائے ہوئے ہیں شیخ جی نے تو یہ تک کہا کہ اگر عمران خان کیخلاف تحریک کامیاب بھی ہوجائے تو وہ صدر کی اجازت سے مزید کچھ عرصہ تک وزیراعظم رہ سکتے ہیں یعنی یہ لوگ چند دن اور بھی کرسی سے چمٹے رہنا چاہتے ہیں۔پوری حکومت کو سمجھ میں نہیں آرہا ہے کہ کیا کرے اور بحران کا سامنا کیسے کرے عالمی سازش کے انکشاف کے بعد وزیراعظم نے اپنے قتل کی ایک سازش بھی واشگاف کردی ہے حکومت کے سارے اکابرین پانی کے بغیر مچھلی کی طرح تڑپ رہے ہیں حالانکہ ان اکابرین کو معلوم ہے کہ وہ اکثریت کھوچکے ہیں ہونا تو یہ چاہئے کہ وہ اس صورتحال کا جوانمردی اور دلیری کے ساتھ مقابلہ کریں اور آبرومندانہ طریقے سے گھر جائیں وہ اسے پانی پت کی تیسری لڑائی بنانے کی کوشش کررہے ہیں وزیرداخلہ گڑگڑا کر فوج سے اپیل کررہے ہیں کہ خدا را مداخلت کرکے ہماری حکومت بچاؤ شیخ کو لیکر خدشہ یہی ہے کہ بدکلامی لڑائی اور جھگڑے کا آغاز موصوف خودکریں گے جبکہ فواد چوہدری فرخ حبیب تیلی میاں مراد سعید علی نواز اعوان لڑائی اور شورشرابے کو آگے بڑھائیں گے کچھ عرصہ قبل علی نواز اعوان نے آستین چڑھاکر گالم گلوچ کی ہرحد پار کردی تھی ہفتہ کی رات اور سارا دن وزیراعظم تدابیر سوچتے رہے اور منصوبہ بندی کرتے رہے کہ کس طرح گنتی کوٹالاجائے انہوں نے اٹارنی جنرل خالد جاوید خان کو بھی بلاکر مشورہ کیا لیکن انہوں نے واضح طور پر کہا کہ گنتی آئینی ضرورت ہے اس مسئلہ کو طول نہیں دیاجاسکتا سنا ہے کہ اس پر برامناکر اٹارنی جنرل کو رخصت کیا گیا اسکے بعد وہ اس تھیوری پر ڈٹے رہے کہ کس طرح اجلاس کو ملتوی کروایاجائے وزیراعظم کومعلوم نہیں کہ ان کے اس فسطائی اور آمرانہ طرز عمل سے انہیں ان کے اپنے کچھ حامی ناراض ہوجائیں گے اگر وزیراعظم کو کچھ وقت مل جائے تو بھی وہ کیا کرلیں گے اتحادی تو واپس آنے سے رہے اسی طرح منحرف اراکین بھی دور رہیں گے۔وزیراعظم کے پاس ایسا کوئی جادوئی اختیار نہیں کہ وہ بازی پلٹ دیں اگر کوئی عدالت انکو مدد پہنچائے تو یہ الگ بات وہ اس صورتحال میں ایمرجنسی بھی نافذ نہیں کرسکتے حالانکہ انہوں نے اس سلسلے میں مشاورت مانگی تھی لیکن بابر اعوان کے سوا کسی نے اس تجویز کی حمایت نہیں کی بلکہ یہ کہا گیا کہ جنرل مشرف نے یہی غلطی کی تھی تو آج تک وہ آئین کی دفعہ 6کے تحت غداری کے مقدمہ کو بھگت رہے ہیں مشرف کی تو پشت مضبوط تھی اس لئے وہ گرفتاری سے بچ گئے عمران خان کے سارے ساتھی آوارہ پنچھی اور لوٹے ہیں اگر ایک بار عمران خان کرسی سے اتر گئے تو یہ سارے اڑجائیں گے اور کوئی ان کے ساتھ کھڑا نہیں ہوگا۔لوگ دیکھیں کے شیخ جی تحریک انصاف کی ایک ایک غلطی گن کر اپنے آپ کو بری الزمہ قرار دیں گے حالانکہ اس وقت ان کی ڈیمانڈ ہے کہ اپوزیشن کی جماعتوں کو کالعدم قرار دے کر ان پر پابندی عائد کی جائے شیخ کو اچھی طرح معلوم ہے کہ اپوزیشن پر امریکہ سے پیسہ لینے کا الزام کبھی ثابت نہیں کیاجاسکتا انہوں نے اپوزیشن کیخلاف جو اعلان جنگ کیا وہ سیاسی بڑھک کے سوا کچھ نہیں اگر تبدیلی آئی تو معافی مانگنے والا پہلا شخص شیخ رشید ہوگا1993ء میں جب ان پر کلاشنکوف کامقدمہ تھا تو انہوں نے قسم کھاکر کہا تھا کہ ان کے پاس کھلونا گن تھی جوکلاشنکوف سے ملتی جلتی تھی حالانکہ انہوں نے بینظیر کو دھمکی دیتے ہوئے کلاشنکوف لہرایاتھا۔
اسی طرح جہلم کے فوادچوہدری میں اتنی جان ہے کہ وہ عمران خان کیلئے بندوق تھامے یہ تو سدا کے لوٹے ہیں بلکہ جب موصوف یہ دیکھے کہ کشتی ڈوبنے والی ہے تو سب سے پہلے وہی چھلانگ لگادیں گے۔
بہرحال اتوار ”بگ سنڈے“ ثابت ہوسکتا ہے علی نواز اعوان ڈیسک پر چڑھ کر اشتعال انگیز ماحول پیدا کرنے کی کوشش کریں گے فرخ حبیب گلاپھاڑ پھاڑ کر سخت ترین اشتعال انگیزی کریں گے تاکہ اپوزیشن کے اراکین اس کا جواب دے اگر جواب آیا تو یہ اپوزیشن بنچوں کی طرف چھلانگ لگادیں گے پھر وہ جوتم پیزار دیکھنے میں آئیگا کہ یہ منظر پہلے کسی نے دیکھا نہیں ہوگا ایسے میں اسپیکر اجلاس ملتوی کرنے کا اعلان کرکے اپنے چیمبر میں جادبکیں گے لیکن کب تک؟ ایک سیاسی وآئینی جنگ شروع ہوچکی ہے عمران خان کوئی بادشاہ نہیں کہ اکثریت کے بغیر ان کا حکم چلے اوروہ غیر آئینی طریقے سے اپنی حکمرانی قائم رکھیں آخر ان سے بھی بڑے بیٹھے ہیں وہ یہ تماشہ زیادہ دیر تک برداشت نہیں کریں گے عمران خان اور ساتھیوں کی بھرپور خواہش ہے کہ اقتدار اپوزیشن کے ہاتھ نہ آئے بلکہ مارشل لاء آئے لیکن ایسا نہیں ہوگا آخر کار ایک فریق کو شکست کا سامنا کرنا پڑے گا امکان طور پر یہ شکست تحریک انصاف کو ہوگی کیونکہ کسی بھی صورتحال میں اس کا پلڑا بھاری نہیں ہے کوئی بھی آجائے اسے گھرجانا پڑنے گا۔