صحافی عزیز میمن کی موت کو طبعی قرار دینے کیخلاف صحافیوں کا سینیٹ سے واک آؤٹ
اسلام آباد:کراچی پولیس کی جانب سے مقٹول صحافی عزیز میمن کی موت کو سندھ پولیس کی جانب سے طبعی قرار دینے کے خلاف سینیٹ کی پریس گیلری سے صحافیوں کا واک آؤٹ،معاملے پر پارلیمانی رپورٹرز ایسوسی ایشن نے جے آئی ٹی بنانے کا مطالبہ کردیا ہے۔بدھ کے روز سینیٹ اجلاس کے دوران پارلیمانی رپورٹرز ایسوسی ایشن (پی آر اے) کی جانب سے سینیٹ پریس گیلری سے مقتول صحافی عزیز میمن کی موت کو سندھ پولیس کی جانب سے طبی قرار دیے جانے اور صحافیوں کو تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے معاملہ پر واک آوٹ کیا گیا واک آؤٹ کے بعد چیئرمین سینیٹ کی ہدایت پر وزیرمملکت پارلیمانی امور علی محمد خان، سینیٹر جاوید عباسی اور سینیٹر مرزا آفریدی کی پریس لاؤنج میں پی آراے کی قیادت سے بات چیت کی گئی اس موقع پر پی آراے کے صدر بہزادسلیمی نے وزیرپارلیمانی امور اور سینیٹرز کو پی آراے کے مطالبات سے آگاہ کیا اس موقع پر پی آر اے کے صدر بہزاد سلیمی نے کہاکہ صحافیوں کے قتل، معاشی قتل اور صحافیوں کو ملنے والی دھمکیوں پر شدید تشویش ہے اور اس کی مذمت کرتے ہیں بعدازاں وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے معاملے پر سینیٹ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہاکہ صحافیوں کے واک آؤٹ کے بعد ان سے ملاقات کی ہے صحافیوں کا مطالبہ تھا کہ عزیز میمن کے قتل پر جے آئی ٹی بنائی جائے انہوں نے کہاکہ حکومت پہلے ہی اس معاملہ پر کے آئی ٹی کا مطالبہ قومی اسمبلی میں کرچکی ہے تاہم پیپلزپارٹی نے جے آئی ٹی کی مخالفت کی تھی انہوں نے کہاکہ اس حوالے سے چیئرمین سینیٹ کے جانب سے جو بھی ہدایت دی جائے گی حکومت اس پر عمل کرے گی جس پر چیرمین سینیٹ نے رولنگ دیتے ہوئے کہاکہ صحافی عزیز میمن کے قتل پر جے آئی ٹی کے لیے آئی جی سندھ کو خط لکھوں گا چیرمین سینیٹ نے صحافیوں کی تنخواہوں کا مسئلہ بھی جلد از جلد حل کرنے کی ہدایت کی