WHO نےمجھےکرونا وائرس کی میڈیسن میں زہرملانے کے بدلے20 ملین ڈالرکی رشوت کی پیشکش کی مڈغاسکرکےصدرکا دعویٰ

مڈغاسکر:WHO نےمجھے کرونا وائرس کی میڈیسن میں زہرملانے کے بدلے20 ملین ڈالرکی رشوت کی پیشکش کی۔مڈغاسکرکے صدر کا دعویٰ ،اطلاعات کے مطابق مڈغاسکرکے صدر نے دعویٰ کیا ہےکہ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (WHO) نے مجھے کرونا وائرس کی میڈیسن میں زہر ملانے کے بدلے 20 ملین ڈالر کی رشوت کی پیشکش کی۔یہ اہم انکشاف مشرقی افریقی ملک مڈغاسکر کے صدر ریجولینا نے اخبار کو دیے گئے انٹرویو کے دوران کیاانہوں نے کہا کہ کرونا وائرس ایک عام بیماری سے زیادہ کچھ نہیں۔ ہمارے ملک نے مقامی سطح پر ہربل دوائی تیار کی جس سے مریض 10دن میں مکمل ٹھیک ہوگئے۔ جب ہم نے تمام رپورٹس اور دوائی ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کو بیجھی تو انہوں نے کہا کہ آپ بیس ملین ڈالر لو اور اس دوائی میں زہر ملاؤ تاکہ لوگ اسکا استمال ترک کر دیں۔مڈغاسکر کے صدر کا مزید کہنا تھا کہ ہماری دوائی اس لئے مسترد کی گئی کیونکہ یہ افریقہ کے ایک ملک نے بنائی اگر اسے کوئی یورپ کا ملک بناتا تو اس دوائی کو قبول کیا جاتا۔ کیونکہ یہ براعظم افریقہ سے ایسا فارمولا آیا ہے اس لیے اسے مسترد کر دیا گیااسی وجہ سے میں کہہ رہا ہوں‌کہ "آج سے ہم ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے ممبر نہیں رہے”مڈغاسکر کے صدر کا مزید کہنا ہے کہ ہمیں پوری دنیا کے سامنے کوئی کرونا کا مریض دیں ہم اپنی دوائی سے سو فیصد نتائج دیں گے، مڈغاسکر نے دوائی کا نام "کووڈ آرگینکس” رکھا ہے۔ اینڈری ریجولینا کا مزید کہنا تھا کہ یہ دوائی "آرٹیمسیا” نامی پودے سے تیار کی گئی ہے جو 1970 کی دہائی میں چائنا سے ملیریا کے علاج کے لیے درآمد کیا گیا تھا۔ اس کے سو فیصد نتائج ہیں۔مگر یہ چونکہ ہم غریب ملک ہیں۔ اگر یہ دوائی ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن قبول کرے تو ہم اسے مفت انسانیت بچانے کے لیے دیں گے مگر لگاتا ہے سب اس بیماری سے پیسہ بنانے میں لگے ہیںبڑے ملک اور بزنس مین اس دوائی سے پیسہ بنانا چاہتے ہیں۔ اس لیے ہماری بات نہیں سنی جاری، مڈغاسکر میں اس دوائی کے بہترین نتائج کے بعد دوسرے افریقی ممالک بھی تیزی سے اس دوائی کو درآمد کر رہے ہیں

اپنا تبصرہ بھیجیں