گوادر میں سستے بازار اشیا سے خالی، دکاندار من مانے دام وصول کرنے لگے، غریب کیلئے سحر و افطار کا اہتمام مشکل

گوادر: ضلعی انتظامیہ گوادر رمضان میں شہریوں کو ریلیف دینے میں ناکام،دکانداروں کی جانب سے رمضان میں اشیاءخورونوش کی قیمتوں میں من مانا اضافہ، ضلع بھر میں پہلے روزے میں ہی ضلعی انتظامیہ کے ستابازار کے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے،گوادر سمیت پسنی، اورماڑہ میں غریب اور متوسط طبقے کے لئے سحری و افطار کا اہتمام مشکل ہوگیا۔ تفصیلات کے مطابق ضلعی انتظامیہ گوادر رمضان میں شہریوں کو ریلیف دینے میں ناکام ہے ،دکانداروں کی جانب رمضان میں اشیاءخوردونوش کی قیمتوں میں من مانا اضافہ، ہے ضلعی انتظامیہ گوادر کی جانب سستابازارنزد بکرامنڈی بلال مسجد گوادر میں خالی شامیانے وکنات سج گئے مگر اس سستابازار میں نہ سامان موجود اور نہ ہی دکاندار۔ضلع بھر میں پہلے روزے میں ہی ضلعی انتظامیہ کے سستابازار کے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے، ضلعی انتظامیہ کی ریٹ لسٹ کے بجائے دکانداد اور تاجر اشیاءخوردنوش مہنگے داموں فروخت کرنے لگے، دودھ،دہی،فروٹس،سبزی، دال، چاول، گھی اور گوشت کی قیمتوں میں مان مانا اضافہ کیا گیا ہے ،ریٹ لسٹ میں پیاز کراچی 120جبکہ ٹماٹر 80 مگر ریڈی والے نرخ نامے برعکس کہیں 150اورکہیں 140میں بھیچ رہے ہیں،شہری ڈبل قیمت پر مہنگی اشیاءخریدنے پر مجبورہیں، شہریوں کوریلیف فراہم کرنے والے انتظامی ادارے تاحال متحرک نہیں ہوسکے، انتظامیہ کی جانب روایتی اجلاس کے تحت نرخ نامہ تو جاری کی گئی مگر اس پر اطلاق نہ ہوسکا ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں