ٓآل بلوچستان پبلک ٹرانسپورٹ کافوری طورپر ٹرانسپورٹ چلانے کا مطالبہ

کوئٹہ:آل بلوچستان پبلک ٹرانسپورٹ کے مختلف ارکین نے کہا کہ بلوچستان حکومت کی طرف سے کل تک ہمارے ٹرانسپورٹ چلنے کی اجازت نہیں ملی تو ہم مجبوراً پاکستان کے دیگر صوبوں کے طرف جانے والے تمام راستے بند کرینگے انہوں نے کہا کہ بلوچستان حکومت ہمارے ساتھ سوتیلی ماں کا سلوک کررہی ہیں لسبیلہ سے کراچی جانے والے تمام ٹرانسپورٹ بشمول بسسز چل رہی ہیں لیکن بلوچستان کے دیگر علاقوں کی ٹرانسپورٹ بند پڑی ہوئی ہیں چھوٹی کاروں میں پانچ پانچ سواری بیٹھا کر سفر کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ تین ماہ سے پبلک ٹرانسپورٹ بند پڑی ہوئی ہے حکومت کی طرف سے ڈیلی ویجز پر کام کرنے والے ڈرائیور و دیگر عملے کے ساتھ کسی قسم کا تعاون نہیں کیا البتہ ہمارے نام بار بار طلب کرلیا لیکن کسی قسم امداد نہیں ملا انہوں نے کہا کہ پاکستان میں جب بھی مشکل حالات آئے ہیں ہم نے حکومت کے ساتھ تعاون کیا بسسز فراہم کی ہیں انڈیا کے ساتھ کشمیر میں اور ظاہریں میں فراہم کی ہیں انہوں نے کہا کہ پاکستان کے باقی تین صوبوں نے پبلک ٹرانسپورٹ چلنے کا اجازت نامہ جاری کردیئے ہیں واحد بلوچستان ہے جس میں پبلک ٹرانسپورٹ ابھی تک بند ہیں انہوں نے کہا کہ ہم نے بلوچستان کے لئے اپنی مدد آپ وی آئی پی سروسز چلائی ہیں ہم نے تمام بسسز قسطوں پر لی ہیں ماہانہ بھاری بھاری قسطے ہمارے ذمہ ہیں اس کو ادا کرنا پڑے گا ہمارا گیلہ وفاقی حکومت سے نہیں ہمارے اپنے حکمرانوں نے ہمارا جینا حرام کردیا ہے ہمارے مشکلات ختم کرنے کے بجائے بڑھانے کی کوشش کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں ہمارے پبلک ٹرانسپورٹ چلنے کا اجازت نامہ پوری طور پر جاری کریں ورنہ ہم احتجاج کا حق محفوظ رکھتے ہیں انہوں نے مزید کہا کہ کل بارہ بجے دن کو تمام پبلک ٹرانسپورٹ کے مالکان ڈرائیور کنڈیکٹر اور دیگر عملہ جبل نور پر حاضر ہوجائے وہاں سے احتجاج کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں