مسجد اقصیٰ اور ہالینڈواقعات نسل پرستانہ اور اسلاموفوبیا کا نتیجہ ہیں، سینیٹر ثمینہ زہری

کوئٹہ(مانیٹرنگ ڈیسک)سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری نے مسجد اقصیٰ پر اسرائیلی فوج کے حملے اور ہالینڈ میں قرآن پاک کی بے حرمتی کرنے کے واقعات کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔اپنے مذمتی بیان میں انہوں نے کہا کہ ماہ مقدس میں مسجد اقصیٰ سے نمازیوں کو نکالنا اور مسجد کا تقدس پامال کرنا انتہائی قابل مذمت ہے۔ ایسی کارروائیاں فلسطینی عوام کے مذہبی آزادی جیسے بنیادی حقوق کی صریحاً خلاف ورزی ہے۔ عالمی برادری بالخصوص رواں سال کے آغاز سے شروع ہونے والی اسرائیلی جارحیت کو رکوائے۔انہوں نے اپنے بیان میں ہالینڈ میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے گھنائونے واقعہ کی بھی بھرپور آواز میں مذمت کرتے ہوئے کہا ۔انہوں نے کہا کہ ایسی نفرت انگیز کارروائیاں نسل پرستانہ، غیر انسانی اور اسلاموفوبیا کا نتیجہ ہیں، ایسے واقعات کا تسلسل سے ہونا اس قانونی فریم ورک پر سوالیہ نشان لگاتا ہے۔انہوں نے مزید کہا ہم سمجھتے ہیں کہ اظہار رائے کی آزادی ذمہ داریوں کے ساتھ ہونی چاہئے۔ یہ عالمی برادری کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس طرح کی گھناؤنی کارروائیوں کو روکیں۔اس قسم کے مذہبی منافرت اور تشدد کو ہوا دینے والے عناصر کی حوصلہ شکنی کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان نے اسلاموفوبیا کے خلاف اقوام متحدہ میں بھرپور آوازاٹھائی جسے اُمت مسلمہ میں قدر کی نگاہ سے دیکھا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دین اسلام امن پسند مذہب ہے اور اسلام میں شدت پسندی یا دہشت گردی کی کوئی گنجائش نہیں ۔ دین اسلام ساری دنیا کے لئے امن کا پیغام دیتا ہے اور اللہ تعالیٰ نے نبی آخری الزماں حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو رحمتہ اللعالمین بنا کر دنیا میں بھیجا جن کی تعلیمات نہ صرف مسلمانوں بلکہ ساری دنیا کے لئے امن کا پیغام دیتی ہیں اور امن و محبت کا درس دیتی ہیں۔سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری نے کہا کہ نائن الیون کے بعد مسلمانوں کے خلاف تشدد کے واقعات بڑھے اور مغربی دنیا میں مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز واقعات رونما ہوئے ۔ مذہبی آزادی ہرشخص کا بنیادی حق ہے اور اسلام میں کسی بھی مذہب کے خلاف نفرت انگیزی کا کوئی تاثر نہیں اور اس عمل کونا پسندیدہ قرار دیا ہے اور سختی سے منع کیا گیا ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ مختلف ملکوں خاص کر ہمارے ازلی دشمن بھارت میں سیاسی مقاصد کے حصول اور مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز جذبات کا اظہار کرنے کے لیے اسلاموفوبیا کوہوا دی جاتی ہے۔سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری نے کہا کہ ساری دنیا خاص کر مغربی دنیا میں اسلاموفوبیا کے خلاف آگاہی اور تدارک کے لیے اقدامات کی ضرورت ہے کیونکہ اس سے مسلمانوں کے خلاف تشدد اورمنافرت بڑھتی ہے۔اُ ن کا کہناتھا کہ اسلام اورمسلمانوں کے خلاف نفرت کوروکنا ہوگاجبکہ اسلاموفوبیا کے خاتمے کے لیے مذہبی رواداری کا فروغ وقت کا تقاضا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں